سابق حکمرانوں نے پاکستان کو قرض کے دلدل میں پھنسایا،برے وقت سے ڈرانے والاکبھی اوپر نہیں جاسکتا، مشکل وقت میں کن تین ممالک نے ساتھ دیا، وزیراعظم کی کھری باتیں

23  فروری‬‮  2020

میانوالی (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ سابق حکمرانوں نے پاکستان کو قرض کے دلدل میں پھنسایا،چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مشکل میں ساتھ دیا،برے وقت سے ڈرانے والاکبھی اوپر نہیں جاسکتا،ساری زندگی اپنے دل کی بات سنی ہے، دوڑ میں جنون ٹیلنٹ کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے، ایک بار میں نے کہا سکون تو قبر میں ہے تو لوگوں نے بڑی باتیں کیں،دنیا کے سب سے بڑے رہنما نے کہا قبر تک جانے تک جدوجہد کرو،

جس کے خواب بڑے ہوں گے، وہ آگے جائیں گے،ملک کو ترقی یافتہ بنانے کا سفر کبھی ختم نہیں ہو گا۔ اتوار کو یہاں نمل یونیورسٹی کے ساتویں یوم تاسیس کے موقع پر تقریب سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی کے بورڈ اور فیکلٹی ممبران کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جب شروع میں اس جگہ کی خوبصورتی دیکھی تو یہاں پر ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ بنانے کا سوچا تاہم بعدازاں اس جگہ کی خوبصورتی دیکھ کر فیصلہ کیا کہ یہاں پر یونیورسٹی بننی چاہیے تب میرے تمام ساتھی یہ کہہ رہے تھے کہ یہاں پر یونیورسٹی نہیں بن سکتی کیونکہ یہاں فیکلٹی نہیں آئے گی، اس لئے وہ فیکلٹی ممبران کے شکرگزار ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہروں میں سہولیات زیادہ ہونے کی وجہ سے وہاں تدریس کے یہاں مواقع میسر ہوتے ہیں تاہم ان لوگوں نے یہاں تدریس کا کام شروع کیا جو ان کے شوق کی غمازی کرتا ہے، اس کو میں نے ہمیشہ سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن والدین کے لئے خوشی کا موقع ہے کہ ان کے بچے ایک عالمی معیار کی ڈگری لے کر جا رہے ہیں، میں ان کی خوشیوں میں شریک ہوں۔ وزیراعظم نے ٹونی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جو لاس اینجلس سے یہاں آئے اور انہوں نے اس ادارے کا ماسٹر پلان بنایا ہے،اب یہ ماسٹر پلان دیکھ کر لگتا ہے کہ کیسے یہ یونیورسٹی پاکستان کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور نالج سٹی بنے گی۔ وزیراعظم نے فارغ التحصیل طالب علموں سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے

جب شیطان نے انسان کو سجدہ کرنے سے انکار کیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے کہا کہ میں نے انسان کو وہ طاقت دی ہے کہ جو تمہیں حاصل نہیں، اللہ نے انسان کو سب سے عظیم مخلوق بنایا، ہم اپنی زندگی بسر کر لیتے ہیں لیکن ہمیں اس کا علم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ مقصد ہر انسان کے دل میں ہوتا ہے، دل جو کہتا ہے دماغ اسی طرف جاتا ہے، میں نے اپنی زندگی میں جو بھی فیصلے کیے وہ صرف دل کے مان کر کیے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 9سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنے کا عزم کیا کبھی ناکامی کا خوف نہیں رہا پھر اسی جذبے سے ہسپتال بنایا اور پاکستان کو قائداعظم کی جدوجہد اور اقبال کے خواب کے مطابق ملک بنانے کا سوچا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مدینہ دنیا کی پہلی اسلامی فلاحی ریاست ہے جو آج تک پوری دنیا کے لئے رول ماڈل ہے،اسی بنیاد پر برصغیر کے مسلمانوں نے الگ ملک حاصل کیا تھا، اس کے اصول مدینہ کے فلاحی ریاست کے اصولوں پر تھے، دنیا نے جس ملک نے بھی یہ اصول اپنائے اس نے کامیابی حاصل کی۔ چین نے 30سال میں اپنی عوام کو غربت سے نکالا اور آج وہ دنیا کا تیزی سے ترقی کرتا ملک بن گیا ہے، ہم نے اپنا قبلہ درست کرتا ہے، سائنس کبھی دو سوالوں کے جواب نہیں دے سکتی، ایک زندگی کا مقصد اور دوسرا موت کے بعد کیا ہو گا۔ اس کا جواب صرف مذہب میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے زیادہ نعمتیں نبی کریمؐ کو بخشیں،

ان سے کامیاب انسان دنیا میں نہ کوئی آیا اور نہ کوئی آئے گا، میں جب بھی دیکھتا ہوں تو نوجوانوں نے بل گیٹس اور ڈونلڈ ٹرمپ کی کتابیں اٹھائی ہوتی ہیں کہ کیسے دولت بنانی ہے لیکن نبیؐ کے اسوہ حسنہ سے سیکھنے میں کامیابی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنے دل کی مانیں، جنون دل سے آتا ہے، اگر صلاحیت اور جنون کا مقابلہ ہو تو ہمیشہ کامیابی جنون کی ہوتی ہے۔ نوجوان کامیابی کے راستے پر نکلیں تو اپنی کشتیاں جلا دیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اتنی صلاحیت دی ہے کہ وہ ہر کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مشکل وقت آپ کو سکھانے کے لئے آتا ہے، جو اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا، خود کو چیلنجز دینے والے ہی زندگی میں آگے بڑھتے ہیں، اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ناطے آپ کو عام آدمی پر فوقیت حاصل ہے، برے وقت میں شارٹ کٹ کا نہیں سوچتا،انسان کو کبھی ہار نہیں ہراتی بلکہ حوصلہ ہارنے سے وہ ہارتا ہے، برے وقت سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونا،

کامیابی کا راز اس سے سیکھنا اور نکلنا ہے جب تک آپ اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہیں اور ایک منزل کے بعد دوسری منزل حاصل کرتے ہیں تو آپ ترقی کرتے ہیں لیکن جب آپ نے اس کو ترک کر دیا تو پھر ناکامیابیوں کے دروازے کھلتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک بار میں نے کہا سکون تو قبر میں ہے تو لوگوں نے بڑی باتیں کیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ حضورؐنے قبر تک علم حاصل کرنے کا درس دیا، اس کا مطلب ہمیشہ جدوجہد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبیؐ کی زندگی آسان نہیں تھی، سہل زندگی تباہی ہے، اس سے آپ کی صلاحیتوں کو زنگ لگ جاتا ہے، انبیاء کے راستے آسان نہیں تھے، یہی زندگی انسان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ انہوں نے ڈگریاں حاصل کرنے والے طالب علموں کی کامیابی کے لئے دعا کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ جب ہم اقتدار میں آئے تو اس وقت ہمیں بہت سے سنگین معاشی چیلنجز کا سامنا تھا، اس مشکل وقت میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین نے پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لئے ساتھ دیا، اس پر پاکستان کے عوام کی جانب سے ان کے شکرگزار ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ متحدہ عرب امارات مشکل وقت کا ساتھی ہے اسے کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔وزیراعظم نے اس موقع پر فارغ التحصیل طالب علموں میں ڈگریاں تقسیم کیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…