مظفر آباد( آن لائن ) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر آزاد جموں و کشمیر کے ضلع پونچ کے خطرناک علاقے سے گزرتی ہوئی کار ریلی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ریلی کا آغاز تیتری نوٹ سے ہوا تھا ۔
جو دھاڑ بازار میں کشمیری رہنما مقبول بٹ کی 36ویں برسی کی تقریب میں شرکت کے لیے جارہی تھی۔مدارپور کے نزدیک مینڈلا کے مقام پر بھارتی فوج نے ریلی پر گولیاں برسائیں۔مقامی پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ‘بھارتی اسنائپرز نے دو گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 مسافر زخمی ہوئے’۔ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں سے ایک 32 سالہ لقمان عزیز ہیں جنہیں گردن میں گولی لگی، 20 سالہ ارسلان صدیقی کو پشت پر گولی لگی اور راشد طالب کو بائیں بازو میں گولی لگی۔حکام کا کہنا تھا کہ ان میں سے لقمان اور ارسلان کو راولا کوٹ کے شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم لقمان کی حالت تشویش ناک ہونے کی وجہ سے انہیں راولپنڈی کے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ریلی جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کی ذیلی تنظیم کی جانب سے منعقد کی گئی تھی تاہم یہ ابھی واضح نہیں کہ متاثرین جموں و کشمیر کی پاکستان اور بھارت دونوں سے آزادی کا مطالبہ کرنے والی تنظیم کے کارکن تھے یا صرف حمایتی۔آزادی کی حمایتی دیگر تنظیموں اور گروہوں، بالخصوص جے کے ایل ایف اور نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) کی جانب سے مقبول بٹ کی برسی منانے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے دیگر مقامات پر بھی ریلی اور مظاہرے کیے گئے۔مقبول بٹ کو بھارتی حکومت نے 11 فروری 1984 کو نئی دہلی کی مشہور تہاڑ جیل میں پھانسی کی سزا دے کر انہیں وہیں دفنا دیا تھا۔