’ٹی129 ‘لڑاکا ہیلی کاپٹرزکی فراہمی ترک صدر نے دورے سے پہلی ہی پاکستان کیلئے سرپرائز تیار کرلیا

11  فروری‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدر کا 13فروری کو دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردوگان کے دورے میں اعلی دفاعی بھی شامل ہے جو اسلام آباد پہنچے گا ۔ ترک صدر کے پاکستان دورے کو انتہائی اہمیت کی نظر سے دیکھا جارہا ہے ۔ دورے میں پاک ترک دفاعی شعبے خصوصا ٹی ٹی 129ہیلی کاپٹر کی پیش رفت کا امکان بھی ہے۔پاکستان اور ترکی کے مابین ٹی 129 لڑاکا ہیلی کاپٹرز کا

معاہدہ موجود ہے۔ترکی پاکستان کو 30لڑاکا ہیلی کاپٹرز فراہم کرنے پرعزم نظر آرہا ہے ۔پاکستان اور ترک حکومت کے درمیان ڈیڑھ ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت پاکستان ترکی سے 30 عدد T129 ATAK ہیلی کاپٹر خریدے گا۔ یہ ہیلی کاپٹر 76 میزائلوں سے لیس کیا جاسکتا ہے اور کافی بلندی تک پرواز کر سکتا ہے۔ ترکی اور پاکستان کے مابین دفاعی معاہدے کوماہرین نے دو دوست ممالک کے درمیان ایک بہترین سہولیت قرار دیا ہے ۔ قبل ازیں ترک صدر رچپ طیب اردوان بروز جمعرات کو اسلام آباد پہنچیں گے، چودہ فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے۔ ذرائع کے مطابق ترک صدر کا دورہ پاکستان دو روزہ ہو گا،ترک صدر کے دورہ پاکستان کے دوران اسٹریٹیجک اکنامک فریم ورک اور پلان آف ایکشن پر دستخط کیے جائیں گے اس حوالے سے وزارت اقتصادی امور نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کر لیں۔ ذرائع کے مطابق تعلیم،دفاع اور اقتصادی شعبوں میں باہمی تعاون کے دس سے بارہ معاہدے پر دستخط متوقع ہیں، رجب طیب اردوان اسلام آباد میں پاک ترک اعلی سطح کی تزویراتی تعاون کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کی صدارت ترک صدر طیب اردوان اور عمران خان کی جانب سے مشترکہ طور پر کئے جانے کا امکان ہے،پاک ترک اعلی سطح کی تزاویراتی تعاون کونسل کے اجلاس میں دو طرفہ تعاون مزیدفروغ پائیگا۔

ذرائع کے مطابق کونسل اسٹریٹیجک اکنامک فریم ورک کی رہنمائی اور نگرانی کریگی،ترک صدر کی آمد کے دوران معاہدے کو حتمی شکل دی جائیگی۔ ذرائع نے بتایاکہ دورے کے دوران باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے تعاون کے مزید شعبوں کی تلاش بھی کی جائیگی،ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ ایک بڑا وفد بھی ہو گا،ترک صدر کے ہمراہ وفد میں سرمایہ کار اورکاروباری شخصیات بھی پاکستان پہنچیں گی،

ترک صدر پاکستان میں سرمایہ کاری سمیت کئی منصوبوں کی یادداشت مفاہمت پر دستخط کریں گے،دورہ پاکستان کے دوران ترک صدر وزیراعظم عمران خان،صدر مملکت عارف علوی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ملاقاتیں کریں گے،ان ملاقاتوں میں باہمی تعاون کے فروغ، دفاعی تعاون میں بہتری،افغانستان میں قیام امن، مشرق وسطیٰ کی صورتحال

،سمیت باہمی سرمایہ کاری میں اضافہ پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان دورہ پاکستان کے دوران 14 فروری کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔واضح رہے کہ ترکی اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات انتہائی گرمجوش اور مضبوط ہیں اور ترکی نے ہمیشہ پاکستان کی اخلاقی سفارتی حمایت اور مدد کی ہے۔اس کے علاوہ ترکی،

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کا بھرپور حامی بھی ہے، جس نے ببانگ دہل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔یاد رہے کہ ترک صدر آخری مرتبہ 2016 میں اپنی اہلیہ اور اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے دورے حکومت میں پاکستان کے دورے پر آئے تھے۔اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے ترک صدر کے

پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں شرکت کا بائیکاٹ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق ترک صدر کو اس دورے کی دعوت وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دی گئی تھی،گذشتہ برس شام میں جاری فوجی آپریشن کی مصروفیات کے باعث ترک صدر پاکستان نہیں آ سکے تھے،ترک صدر کو 23 اکتوبر کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا،ترک صدر کا تین مرتبہ دورہ پاکستان ملتوی ہو چکا ہے ۔

جبکہ آئی جی اسلام آباد کی زیر صدارت اجلاس میں تریک صدرجب ر طیب اردوان کے دورے کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ,ترک صدر کی پاکستان آمد کے حوالے سے آئی جی محمد عامر ذو الفقار خان کی زیر صدارت سیکیورٹی انتظامات کیلئے اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد پولیس کی سینئرز افسران نے شرکت کی ،اجلاس میں ترک صدر کی آمد کے لئے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ،

ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی سیکورٹی تمام انتظامات کی خود نگرانی کریں گے۔ ترک صدر کی آمد کے موقع پر دو ہزار سے زائد پولیس کے افسران و جوان سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے،سپیشل برانچ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا خصوصی عملہ تعینات کیا جائیگا ،مہمانوں کی قیام گاہ کی سیکیورٹی بھی انتہائی سخت ہو گی،بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ روٹ کی سپیشل آلات کے ذریعے سرچنگ کرے گا ۔ آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ ٹریفک کی رواں دواں رکھنے کے لیے تمام تر ضروری ٹریفک اقدامات کیے جائیں ۔انہوںنے کہاکہ سیکیورٹی ڈیوٹی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…