اسلام آباد( آن لائن ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی سے میں بھی اتنا ہی پریشان ہوں جتنا عام آدمی ہے۔ دو سا ل میں 22لاکھ لوگوں کا بے روزگار ہونا تشویش ناک ہے ۔ آٹا بحران پر گورننس کا مسئلہ رہا ہے۔ آٹا بحران کے ذمہ داروں کی چھٹی ہونی چاہیے ۔ پارلیمنٹ قانون سازی میں کردار ادا کرے ورنہ ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری بنا رہے گا۔
جبکہ میڈیا مایوسی پھیلانے کی بجائے مثبت کردار ادا کرے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حالات کی درست عکاسی کرنا میڈیا کا فرض ہے ۔ آٹا بحران کے حوالے سے میرے بیان کی غلط تشریح کی گئی۔ جعلی خبروں کے حوالے سے ایک مضمون بھی لکھ چکا ہوں۔ میڈیا سنسنی پھیلانے کی بجائے معاشرے کے مثبت پہلوئوں کو بھی اجاگر کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مجموعی طور پر اس وقت مہنگائی ہے اور مہنگائی سے میں بھی اتنا ہی پریشان ہوں جتنا عام آدمی ہے ۔ عارف علوی نے کہا کہ بجلی اور دیگر چیزوں سے سبسڈی ختم کرنا بھی مہنگائی میں اضافے کا سبب بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹا بحران انتظامی مسئلہ رہا ہے۔ بحران کے ذمہ داروں کی چھٹی ہونی چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آٹا بے وقت برآمد کرنا میرے لئے بھی پریشان کن ہے۔ اگر وافر مقدار میں موجود نہیں تھا تو آٹا باہر نہیں بھیجنا چاہیے تھا تاکہ بعد میں درآمد نہ کرنا پڑے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ برآمدات میں دو فیصد تک اضافہ ہوچکاہے جبکہ آئی ٹی سیکٹر میں برآمدات بڑھنے کا زیادہ امکان ہے۔ آرٹیفشل انٹیلی جنس پروگرام میں 40ہزار بچے زیر تعلیم ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت اتحادیوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرے ۔
اگر حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت موجود ہوتی تو کسی سے بات کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن پارلیمنٹ میں قانون سازی کے لئے مطلوبہ اکثریت نہ ہونے کے باعث آرڈیننس جاری کرنا پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بھی قانون سازی میں کردار ادا کرنا چاہیے ورنہ ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری بنا رہے گا۔ پارلیمنٹ کے ہر سیشن پر عوام کا بہت پیشہ خرچ ہوتا ہے۔ اسمبلی میں موجود سب جماعتوں کے ساتھ تعلقات بڑھنا چاہیے۔ صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ حکومت مشکل وقت سے نکل جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاملات سنبھال لے گی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج اور مریم نواز کے ملک سے باہر جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ نواز شریف واپسی کا وعدہ کرکے علاج کے لئے بیرون ملک گئے ۔