اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان اور جہانگیرترین کے مابین گزشتہ روز وزیر اعظم ہائوس میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کو جہانگیرترین نے ناراضگی کا باعث بننے والے امور سے آگا کردیا۔
جہانگیرترین نے وزیراعظم عمران خان کو پارٹی امور اور اتحادی جماعتوں سے ہونے والے مذاکرات سمیت آٹے چینی کے بحران پر بھی بریفنگ دی۔دونوں میں ہونے والی ملاقات پر سینئر تجزیہ نگاروں کی مختلف رائے دیکھنے میں آ رہی ہے۔اسی حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے عمران یعقوب کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیرترین کے مابین وزیر اعظم ہائوس میں ہونے والی ملاقات کا دورانیہ دو گھنٹے تھا،اس دوران کسی بھی سٹاف ممبر کو اندر آنے کی اجازت نہیں تھی بلکہ یوں کہیں کہ عمران خان سے سب کو ’تخلیہ‘ کہہ دیا تھا۔عمران یعقوب نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین نے عمران خان کو یہ بھی کہا کہ میری وجہ سے کوئی نقصان ہو رہا ہے تو میں پارٹی سے الگ ہو جاتا ہوں جس پر عمران خان نے کہا کہ پارٹی کو آپ کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی پہلے تھی۔یہاں تک کہ عمران خان نے جہانگیر ترین کو کچھ خصوصی اختیار بھی بتائے۔وزیراعظم نے جہانگیر ترین کو کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے اور مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے میری مدد کریں۔عمران یعقوب نے مزید کہا کہ کچھ لوگ چاہتے تھے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان اختلافات پیدا ہوں تاہم وہ اس مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے کیونکہ گذشتہ روز ہونے والی ملاقات میں دونوں کے درمیان اختلافات ختم ہو گئے ہیں،تحفظات دور ہو گئے۔