اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے ملک میں گندم کے بحران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کو منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے نوٹس اور وفاقی وزراء کی یقین دہانیوں کے باوجود ملک میں گزشتہ کئی روز سے جاری گندم کا بحران حل نہ ہوسکا ۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آٹے کے بحران پر قابو پانے کے لیے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہاتھا کہ پابندی کے باوجود اکتوبر 2019 میں گندم کی برآمد پر کسی نہ کسی کو تو اس کا ذمے دار ٹھہرانا ہوگا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آٹے کے بحران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غفلت برتنے والوں کو منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آٹے کے بحران کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے اور وزراء کو بحران کی وجوہات جاننے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء تحقیقات کریں گے کہ گندم بحران کیسے پیدا ہوا؟ ملک میں کتنی گندم کی ضرورت تھی؟ اسٹاک میں کتنی گندم تھی؟وزیراعظم کو تحقیقاتی رپورٹ سوئٹزرلینڈ سے واپسی پر رپورٹ دی جائے گی۔