اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو سی پیک سے پیچھے ہٹنے کے بدلے میں بڑی پیشکش کی۔
امریکی پاکستان کوانرجی کے سیکٹر میں بھی سبز باغ دکھا رہا ہے۔امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان بھی چین کے خلاف امریکہ اور بھارت کے گروپ شامل ہو جائے۔پاکستان امریکہ کا ساتھی بن جائے۔ جس کے بعد پاکستان کے بیشتر مسائل حل کر دیئے جائیں گے۔ امریکہ کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بھی پاکستان کو چھوٹ دلا دی جائے گی۔دوسرا امریکہ انرجی سیکٹر میں کام کرنے کو تیار ہو جائے گا۔امریکہ بدلے میں شیل گیس کے منصوبے لگانے کو تیار ہے۔سمیع ابراہیم نے کہا ہے کہ عمران خان نے سی پیک سے ہٹنے کی امریکی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستان کے پاس 100 سال تک انرجی استعمال کرنے کے ذخائر موجود ہیں۔ سمیع ابراہیم نے کہا کہ امریکا نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان چین سے مہنگا قرض لے رہا ہے اور پاکستان کے لئے یہ قرض واپس کرنا آسان نہ ہوگا اور ہی ساتھ پاکستان جن کمپنیوں کو منصوبے پر کام کرنے دے رہا ہے وہ بلیک لسٹ ہے۔سمیع ابراہیم نے کہا ہے کہ غیر ملکی دشمن عناصر پاکستان میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کرکے حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور حکومت کو اس وقت عوام کی سپورٹ کی ضرورت ہے تا کہ سی پیک کو تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔