لاہور( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے فرخ حبیب کی شادی میں ون ڈش قانون کی خلاف ورزی پر ماڈل ٹاؤن کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ذیشان رانجھا نے فارم ہاؤس پر چھاپا مارا تاہم مہمانوں کی جانب سے پولیس ٹیم پر تشدد کیا گیا۔
رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب گرفتار نہ ہو سکے ۔تفصیلات کے مطابق واقعہ لاہور میں کاہنہ کے علاقے جھلکے میں واقع میاں مینشن فارم ہاؤس میں پیش آیا جہاں شادی کی تقریب میں میرج ایکٹ کی خلاف ورزی کی اطلاعات پر اسسٹنٹ کمشنر نے دیگر افسران کے ساتھ مل کر چھاپا مارا تھا۔ایک عہدیدار نے کہا کہ فارم ہاؤس کے مالکان میاں محسن اور میاں احسن بھی مہمانوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ شادی میں شریک تھے۔ جب اسسٹنٹ کمشنر کی ٹیم فارم ہاؤس کی حدود میں داخل ہوئی اور ون ڈش قانون اور مقررہ وقت کی خلاف ورزی کا مشاہدہ کیا تو انتظامیہ نے مزاحمت کی اور انہیں فارم ہاؤس میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔عہدیدار نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر نے نامناسب زبان استعمال کرنے پر مہمانوں میں شامل ایک شخص کو تھپڑ مارا جو جھگڑے میں تبدیل ہوگیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مہمان ‘ بہت بااثر ‘ افراد تھے لہٰذا انہوں نے چھاپہ مار ٹیم کو فارم ہاؤس کی حدود سے نکلنے پر مجبور کیا اور اسے اندر سے بند کرلیا۔اسی دوران اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن نے پولیس کو شکایت کی جس کے بعد مسلح اہلکاروں کی 3 گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔بعدازاں پولیس نے مبینہ حملہ آوروں میں سے 4 کو گرفتار کیا، فارم ہاؤس کو سیل کیا اور فارم ہاؤس کے مالکان سمیت مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
عہدیدار نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی فرخ حبیب کو گرفتار نہیں کیا جاسکا کیونکہ وہ پولیس کی آمد سے قبل ہی جائے وقوعہ سے جاچکے تھے۔ابتدائی اطلاعی رپورٹ(ایف اے آر) میں شکایت کنندہ نے الزام عائد ہے کہ چھاپہ مار ٹیم پر حملہ کیا گیا، دھمکایا اور زد و کوب کیا گیا۔واقعے کی ایف آئی آر نشتر زون انچارج محمد علی کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔