اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے دفتر پر چھاپا مارنے والا اسسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز شیخ خود ایف آئی اے کا ملزم نکلا ۔ جمعرات کو چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایف آئی اے کے خلاف جہانگیر خان جدون کی درخواست پر سماعت کی۔
دور ان سماعت مسلم لیگ ن کے وکیل جہانگیر خان جدون نے ایف آئی آر کی کاپی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کر دی۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے اعجاز شیخ کے خلاف 2016 میں ایف آئی آر درج ہوئی،اعجاز شیخ پر لاہور ہائی کورٹ کے سامنے ملزم کے حق میں جھوٹا بیان دینے کا الزام ہے۔ دور ان سماعت عدالت نے کیس میں تفتیشی اسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز شیخ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کرلیا ۔ ہائی کورٹ نے کہاکہ آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب جمع کرائیں۔دور ا ن سماعت وکیل جہانگیر جدون نے کہاکہ نومبر میں عدالت نے ایف آئی اے کو غیر ضروری حراساں کرنے سے روکا تھا،اس کے باوجود ایف آئی اے نے حراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔وکیل جہانگیر جدون نے کہاکہ اعجاز شیخ خود ایف آئی اے میں ملزم ہے اور وہی اس کیس میں تفتیشی لگایا ہے،سابق ڈی جی ایف آئی اے نے کہا تھا کہ کارروائی کرنے کے لیے سیاسی دباو ڈالا جارہاہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ابھی اس معاملے کو چھوڑ دیں، تفتیشی کا جواب آجائے تو دیکھتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ مسلم لیگ نون کے لاہور دفتر پر ایف آئی اے نے چھاپا مارا ریکارڈ قبضے میں لے لیا،ایف آئی اے عدالتی حکم کے باوجود حراساں کررہی ہے۔