اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی بچت کی سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والے بھی حکومتی ریڈار پر ، وفاقی خزانہ ڈویژن نے قومی بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی شناخت کے لیے قانون مرتب کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق مرتب کردہ قانون سے بچت سکیم میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنانسنگ کے خلاف کارروائی کرنے میں مدد ملے گی، اس حوالے سے وزارت خزانہ نے قانون کا مسودہ جاری کردیا۔قانون کے مطابق ادارہ قومی بچت اپنے 40 لاکھ صارفین کی جانچ کے لیے نادرا سے مدد لے گا۔ قانون کے تحت مشکوک افراد کی نشاندہی کے لیے یو این ایس سی کی فہرست کو بھی چیک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دی گئی شرائط کے مطابق سرمایہ کاروں کی یہ جانچ کی جائے گی کہ سرمایہ کاری کرنے والے کا سرمایہ کہاں سے آیا؟ کیسے ادائیگی کی گئی اس حوالے سے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کومطلع کرنا ضروری ہوگا۔اب قومی بچت میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو اپنی پوری معلومات دینا ہوگی۔ دستاویز میں قومی شناختی کارڈ بھی جمع کرانا ہوگا جبکہ بیرون ملک رہنے والے سرمایہ کاروں کو بھی پاسپورٹ اورسی این آئی سی اوورسیز دینا ہوگا۔سرمایہ کاروں کو موجودہ رہائشی پتا، رابطہ نمبر اور ای میل ایڈریس بھی دینا ہوگا جبکہ کوئی کاروبار ہونے کی صورت میں کمپنی کی رجسٹریشن، این ٹی این نمبر دینا ہوگا، سرمایہ کاروں کو اپنی ذرائع آمدن، سرمایہ کاری کی کل اثاثےکی بھی معلومات بھی دینا ہونگی۔