منگل‬‮ ، 11 مارچ‬‮ 2025 

ہم آج بھی تاریخ سے سبق سیکھنے کے لیے تیار نہیں، آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی، توسیع اور نئی تعیناتی بے معنی ہے، آئین وزیراعظم کو ایکسٹینشن کا کوئی اختیار نہیں دیتا، تفصیلی فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے پاس کیا کیا آپشن ہیں؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 16  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان میں پچھلے 48 سال سے سال کا اختتام انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ ہوتا ہے، 16دسمبر 1971ء کو پاکستان دو حصوں میں تقسیم گیا تھا‘ قوم ہر 16 دسمبر کو اس تقسیم کو یاد کرتی ہے اور کف افسوس ملتی ہے‘ پچھلے پانچ سال سے اس افسوس میں اے پی ایس پشاور کے 149 بے گناہوں کا خون بھی شامل ہو گیا،

ان ایک سو انچاس لوگوں میں 132 بچے تھے، آج چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ان دونوں سانحوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا، یہ دونوں پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین باب ہیں، یہ دونوں واقعات غفلت، غیر سنجیدگی اور حقائق کو تسلیم نہ کرنے جیسی حماقتوں کا نتیجہ ہیں، ہم اگر ان دونوں واقعات سے سنبھل جاتے تو شاید ہم آج جیسے نہ ہوتے لیکن افسوس ہم سوگ منانے کے باوجود سنبھل نہیں سکے، آپ دیکھ لیجیے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ سانحہ کے 29 برس بعد منظر عام پر آئی اور یہ بھی پاکستان سے پہلے انڈیا میں چھپی تھی اور ہم نے پانچ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک سانحہ اے پی ایس کی رپورٹ بھی جاری نہیں کی، کیا یہ حقیقت یہ ثابت نہیں کرتی ہم آج بھی تاریخ سے سبق سیکھنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ہم آخر کب سنبھلیں گے‘ ہم آخر کب سیکھیں گے، سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی ایکسٹینشن سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ اگر چھ ماہ میں قانون سازی نہیں کرتی تو جنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائر سمجھے جائیں گے، جنرل باجودہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی وزارت دفاع کی سمریوں کی کوئی حیثیت نہیں، صدر، وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے دوبارہ تعیناتی، توسیع اور نئی تعیناتی بے معنی ہے، آئین وزیراعظم کو ایکسٹینشن کا کوئی اختیار نہیں دیتا، تفصیلی فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے پاس کیا کیا آپشن ہیں؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…