جمعہ‬‮ ، 11 اپریل‬‮ 2025 

علی محمد خان اور مریم اور نگزیب کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ سپیکر صاحب انہیں تمیز سکھائیں، اس خاتون کا میرے سوال سے کیا تعلق ہے، مریم اور نگزیب برس پڑیں ، اسپیکر سے بڑا مطالبہ کر دیا

datetime 13  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں وزیر مملکت علی محمد خان اور مریم اورنگزیب کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔جمعہ کو اجلاس کے دور ان (ن)لیگ کی رکن اسمبلی مریم اور نگزیب نے کہاکہ علی محمد خان ایوان میں جھوٹ اور غلط بیانی سے کام نہ لیں، انہوں نے جو بھی جوابات دیئے سارے جھوٹ تھے۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ ان سے جو سوال پوچھا جاتا ہے اس کا جواب ایوان میں نہیں دیتے۔

اسپیکر نے تنبیہ کی کہ حکومت اور اپوزیشن اراکین سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں ۔ اسپیکر نے ہدایت کی کہ وقفہ سوالات میں صرف سوالات پر ہی فوکس رکھیں۔عاصمہ حدید نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ مریم اورنگزیب سوال کم اور شور زیادہ کرتی ہیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ اسپیکر صاحب انہیں تمیز سکھائیں، اس خاتون کا میرے سوال سے کیا تعلق ہے۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب اور عاصمہ حدید میں تلخ کلامی ہوئی ۔مریم اورنگزیب نے اسپیکر کو غصے سے جواب دیا کہ آپ حکومتی وزیر کو تمیز سکھائیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومتی وزیر مجھ سے ایوان میں بد تہذیبی کریں، حکومتی وزیر کوکوئی حق نہیں کہ ایک رکن سے بد تہذیبی کرے، یہ ہر جگہ کنٹینر والی گفتگو نہیں کر سکتے۔مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی صحافت میں پاکستان کے درجے میں تنزلی آئی ہے۔اس پر علی محمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی مریم اورنگزیب کے دور میں خسارے میں تھا، پی ٹی آئی کے دور میں سرکاری ٹی وی کی 350 ملین کی بچت ہوئی اور مسلم لیگ ن کے دور میں 30 صحافی شہید ہوئے جب کہ ہمارے دور میں صرف 3 صحافی شہید ہوئے جو نہیں ہونے چاہیے تھے۔مریم اورنگزیب نے اجلاس میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت بتائے گی کہ

آر ٹی آئی قانون کے تحت جو کمیشن بننا تھا اس کا کیا بنا؟غلام سرور خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی غیر ملکی پراپرٹی کی مالیت 78ارب 30 کروڑ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سب سے اہم پراپرٹی روز ویلٹ ہوٹل نیویارک ہے ۔وجیہہ اکرم نے کہاکہ اندرون ملک 1203 طلباء نے پی ایچ ڈی مکمل کی ہے،ایچ ای سی کی جانب سے مقررہ معیار کے مطابق ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تکمیل کی مدت تین سے

آٹھ سال ہے ۔اجلاس کے دور ان قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی عدالتی لباس اور انداز مخاطب کے فرمان (تنسیخ) بل 2019ء پر رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں عطاء اللہ نے عدالتی لباس اور انداز مخاطب کے فرمان (تنسیخ) بل 2019ء پر قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…