علی محمد خان اور مریم اور نگزیب کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ سپیکر صاحب انہیں تمیز سکھائیں، اس خاتون کا میرے سوال سے کیا تعلق ہے، مریم اور نگزیب برس پڑیں ، اسپیکر سے بڑا مطالبہ کر دیا

13  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں وزیر مملکت علی محمد خان اور مریم اورنگزیب کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔جمعہ کو اجلاس کے دور ان (ن)لیگ کی رکن اسمبلی مریم اور نگزیب نے کہاکہ علی محمد خان ایوان میں جھوٹ اور غلط بیانی سے کام نہ لیں، انہوں نے جو بھی جوابات دیئے سارے جھوٹ تھے۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ ان سے جو سوال پوچھا جاتا ہے اس کا جواب ایوان میں نہیں دیتے۔

اسپیکر نے تنبیہ کی کہ حکومت اور اپوزیشن اراکین سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں ۔ اسپیکر نے ہدایت کی کہ وقفہ سوالات میں صرف سوالات پر ہی فوکس رکھیں۔عاصمہ حدید نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ مریم اورنگزیب سوال کم اور شور زیادہ کرتی ہیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ اسپیکر صاحب انہیں تمیز سکھائیں، اس خاتون کا میرے سوال سے کیا تعلق ہے۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب اور عاصمہ حدید میں تلخ کلامی ہوئی ۔مریم اورنگزیب نے اسپیکر کو غصے سے جواب دیا کہ آپ حکومتی وزیر کو تمیز سکھائیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومتی وزیر مجھ سے ایوان میں بد تہذیبی کریں، حکومتی وزیر کوکوئی حق نہیں کہ ایک رکن سے بد تہذیبی کرے، یہ ہر جگہ کنٹینر والی گفتگو نہیں کر سکتے۔مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی صحافت میں پاکستان کے درجے میں تنزلی آئی ہے۔اس پر علی محمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی مریم اورنگزیب کے دور میں خسارے میں تھا، پی ٹی آئی کے دور میں سرکاری ٹی وی کی 350 ملین کی بچت ہوئی اور مسلم لیگ ن کے دور میں 30 صحافی شہید ہوئے جب کہ ہمارے دور میں صرف 3 صحافی شہید ہوئے جو نہیں ہونے چاہیے تھے۔مریم اورنگزیب نے اجلاس میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت بتائے گی کہ

آر ٹی آئی قانون کے تحت جو کمیشن بننا تھا اس کا کیا بنا؟غلام سرور خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی غیر ملکی پراپرٹی کی مالیت 78ارب 30 کروڑ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سب سے اہم پراپرٹی روز ویلٹ ہوٹل نیویارک ہے ۔وجیہہ اکرم نے کہاکہ اندرون ملک 1203 طلباء نے پی ایچ ڈی مکمل کی ہے،ایچ ای سی کی جانب سے مقررہ معیار کے مطابق ایم ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تکمیل کی مدت تین سے

آٹھ سال ہے ۔اجلاس کے دور ان قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی عدالتی لباس اور انداز مخاطب کے فرمان (تنسیخ) بل 2019ء پر رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں عطاء اللہ نے عدالتی لباس اور انداز مخاطب کے فرمان (تنسیخ) بل 2019ء پر قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…