جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

حکومت کے پاس آرمی ایکٹ اور آئین میں آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے لیے ترمیم کے لیے صرف چھ ماہ ہیں‘ کیایہ ترمیم اپوزیشن کے بغیر ہوسکتی ہے؟ اگر حکومت واقعی یہ ترمیم چاہتی ہے تو پھر اسے کیا کرنا ہوگا؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 2  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہماری حکومت پچھلے ایک سال سے بڑے فخر کے ساتھ یہ دعویٰ کرتی آ رہی ہے ملک کی تاریخ میں پہلی بار سول اور ملٹری دونوں ایک پیج پر ہیں‘یہ دعویٰ لوگوں کو شک میں مبتلا کر دیتا تھا لیکن آج آسٹریلیا میں ہماری کرکٹ ٹیم کی شان دار شکست کے بعد یہ ثابت ہو گیا صرف سول اور ملٹری ایک پیج پر نہیں ہیں بلکہ اب ملک کے سارے ادارے ایک صفحے پر اکٹھے ہو چکے ہیں‘

آپ الیکشن کمیشن کو دیکھ لیجیے‘ آپ وزارت خزانہ‘ وزارت خارجہ‘ وزارت قانون اور وزارت ریلوے کو دیکھ لیجیے اور آپ سٹاک ایکسچینج‘ انڈسٹری‘ سٹیٹ بینک اور ایف بی آر کو دیکھ لیجیے‘ آپ کو ملک کے سارے ادارے اتنے ہی ایک پیج پر دکھائی دیں گے جتنی آج ہماری کرکٹ ٹیم نظر آئی‘ ہم نے آسٹریلیا میں مسلسل تیرہواں ٹیسٹ ہار کر ثابت کر دیا ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں اور یہ کچھ اس وزیراعظم کے دور میں ہو رہا ہے جو کرکٹ کے ورلڈ چیمپیئن تھے لہٰذا لوگ آج کہنے پر مجبور ہو رہے ہیں جو عمران خان کرکٹ ٹیم ٹھیک نہیں کر سکتے وہ وزارت خزانہ‘ وزارت خارجہ اور فروغ نسیم کی وزارت قانون کیسے ٹھیک کریں گے‘ چلیں یہ ادارے ٹھیک ہوں یا نہ ہوں لیکن ہم کم از کم حکومت کو اتنی داد تو دے سکتے ہیں اس نے تمام اداروں کو ایک پیج پر اکٹھا کر دیا اور وہ پیج ہے بحران‘ وہ ہے کنفیوژن‘ہمیں انہیں یہ داد ضرور دینی ہو گی، حکومت کے پاس آرمی ایکٹ اور آئین میں آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے لیے ترمیم کے لیے صرف چھ ماہ ہیں‘ یہ ترمیم اپوزیشن کے بغیر ممکن نہیں اور اگر حکومت واقعی یہ ترمیم چاہتی ہے تو پھر اسے اپوزیشن کے ساتھ گیو اینڈ ٹیک کرنا پڑے گا‘ پھر نواز شریف اور آصف علی زرداری کا احتساب جاری نہیں رہ سکے گا‘کیا حکومت اس کے لیے تیار ہے‘ اس کا فیصلہ آصف علی زرداری کی درخواست کرے گی‘زرداری صاحب کل یہ درخواست جمع کرائیں گے، دوسرا کیا وزیراعظم بحرانوں سے نبٹنے کے لیے بلاول بھٹو اور میاں شہباز شریف سے ملاقات کے لیے تیار ہو جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…