کسی بادشاہ نے ایک تھیلی میں اصلی اور نقلی ہیرے اکٹھے کیے‘ انہیں مکس کیا اور درباریوں سے کہا تم میں سے جو شخص دس منٹ میں اصلی ہیروں کو نقلی ہیروں سے الگ کرلے گا میں اسے وزیر بنا دوں گا‘ درباریوں نے کوشش کی لیکن ناکام ہو گئے‘
دربار میں غلام بھی موجود تھا، اس نے بادشاہ سے کہا جناب آپ اگر اجازت دیں تو میں ٹرائی کروں‘ بادشاہ نے تھیلی اس کے ہاتھ میں پکڑا دی‘ غلام باہر گیا اور پانچ منٹ میں اصلی اور نقلی دونوں ہیرے الگ الگ کر کے لے آیا‘ بادشاہ حیران رہ گیا‘ اس نے غلام سے پوچھا تم نے یہ کیسے کیا؟ غلام نے عرض کیا‘ جناب یہ بہت ہی آسان کام تھا‘ میں نے ہیروں کو سورج کی روشنی میں رکھ دیا‘ جو ہیرا گرم ہو گیا وہ نقلی تھا اور جو سورج کی تپش سہ گیا وہ اصلی تھا یوں میں نے نقلی کو اصلی سے الگ کر دیا‘ ہم لوگ کیسے ہیں‘ اصلی ہیں‘ نقلی ہیں‘ اچھے ہیں یا برے ہیں، اس کا فیصلہ مشکلیں کرتی ہیں‘ اگر ہم مشکل میں بھی قائم رہتے ہیں‘ ٹھنڈے رہتے ہیں تو ہم اصلی ہیں اور اگر ہم بکھر جاتے ہیں تو پھر ہم نقلی ہیں‘ عمران خان کیسے لیڈر ہیں، اس کا فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہو جائے گا‘ کیسے ہو گا؟ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن میں زیر التواء پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس کرے گا، الیکشن کمیشن نے آج اپوزیشن کے مطالبے پر 26 نومبر سے اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا اعلان کر دیا، اپوزیشن اس کیس پر کیا چاہتی ہے، دوسری طرف مولانا فضل الرحمن نے آج انکشافات سے بھرپور میڈیا ٹاک کی، چیف الیکشن کمشنر پانچ دسمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے‘ کیا یہ فیصلہ پانچ دسمبر تک ہو جائے گا؟