اصل اور نقلی ”ہیرے“ کی پہچان کا آسان طریقہ کون سا ہے؟ عمران خان کیسے لیڈر ہیں؟ آئندہ چند دنوں میں کیا ہونے والا ہے؟ کیا واقعی میں مولانا فضل الرحمان کو بڑی پیشکش کی گئی؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

21  ‬‮نومبر‬‮  2019

کسی بادشاہ نے ایک تھیلی میں اصلی اور نقلی ہیرے اکٹھے کیے‘ انہیں مکس کیا اور درباریوں سے کہا تم میں سے جو شخص دس منٹ میں اصلی ہیروں کو نقلی ہیروں سے الگ کرلے گا میں اسے وزیر بنا دوں گا‘ درباریوں نے کوشش کی لیکن ناکام ہو گئے‘

دربار میں غلام بھی موجود تھا، اس نے بادشاہ سے کہا جناب آپ اگر اجازت دیں تو میں ٹرائی کروں‘ بادشاہ نے تھیلی اس کے ہاتھ میں پکڑا دی‘ غلام باہر گیا اور پانچ منٹ میں اصلی اور نقلی دونوں ہیرے الگ الگ کر کے لے آیا‘ بادشاہ حیران رہ گیا‘ اس نے غلام سے پوچھا تم نے یہ کیسے کیا؟ غلام نے عرض کیا‘ جناب یہ بہت ہی آسان کام تھا‘ میں نے ہیروں کو سورج کی روشنی میں رکھ دیا‘ جو ہیرا گرم ہو گیا وہ نقلی تھا اور جو سورج کی تپش سہ گیا وہ اصلی تھا یوں میں نے نقلی کو اصلی سے الگ کر دیا‘ ہم لوگ کیسے ہیں‘ اصلی ہیں‘ نقلی ہیں‘ اچھے ہیں یا برے ہیں، اس کا فیصلہ مشکلیں کرتی ہیں‘ اگر ہم مشکل میں بھی قائم رہتے ہیں‘ ٹھنڈے رہتے ہیں تو ہم اصلی ہیں اور اگر ہم بکھر جاتے ہیں تو پھر ہم نقلی ہیں‘ عمران خان کیسے لیڈر ہیں، اس کا فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہو جائے گا‘ کیسے ہو گا؟ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن میں زیر التواء پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس کرے گا، الیکشن کمیشن نے آج اپوزیشن کے مطالبے پر 26 نومبر سے اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا اعلان کر دیا، اپوزیشن اس کیس پر کیا چاہتی ہے، دوسری طرف مولانا فضل الرحمن نے آج انکشافات سے بھرپور میڈیا ٹاک کی، چیف الیکشن کمشنر پانچ دسمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے‘ کیا یہ فیصلہ پانچ دسمبر تک ہو جائے گا؟

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…