اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایم کیو ایم کے بانی نے مودی سے بھارت میں پناہ اورمالی امداد کی درخواست کردی۔ جب کہ وکلاء جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا بانی متحدہ نے ایسی درخواست کرکے ضمانت کی شرط کی خلاف ورزی کی ہے؟۔
روزنامہ جنگ کے مطابق، بانی متحدہ نے لندن کی عدالت سے ضمانت کی شرائط میں نرمی کے بعد اپنی پہلی تقریر میں بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی سے درخواست کی ہے کہ انھیں اور ان کے ساتھیوں کو بھارت میں پناہ اور مالی امداد دی جائے، کیونکہ ہمارے آبائو اجداد بھارت میں دفن ہیں اور میں ان کی قبروں پر جا کر فاتحہ خوانی کرنا چاہتا ہوں۔ آن لائن اپنی تقریر میں، جسے ہزاروں افراد نے دیکھا ہوگا، انھوں نے کہا کہ وہ بھارت جانا چاہتے ہیں، کیونکہ ان کےآبائو اجداد وہاں دفن ہیں۔ بانی متحدہ پر کرائون پراسیکیوشن سروسز (سی پی ایس) نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے تھے ، جس کا آئندہ ٹرائل آئندہ برس ہوگا۔ان کا پاسپورٹ ضمانتی شرط کے طور پر برطانوی پولیس کے پاس رہے گا اور انہیں عدالت کی اجازت کے بغیر کسی سفری دستاویز کی درخواست دینے کی اجازت نہیں ہے۔ وکلاء اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا بانی متحدہ نے بھارتی وزیراعظم سے بھارت آنے کی اجازت طلب کرکے ضمانت کی شرط کی خلاف ورزی کی ہے یانہیں؟ انھوں نے نریندرمودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 22اگست 2017 کے بعد کراچی میں ان کی املاک، ان کا مکان اور دفاتر ضبط کر لئے گئے ہیں۔ بانی متحدہ نے بھارت میں پناہ کی یہ درخواست بھارت میں بابری مسجد کا فیصلہ سنائے جانے کے فوری بعد کی ہے۔
جس میں کہا گیا ہے کہ اس متنازعہ تاریخی مقام پر مسلمانوں کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے بھارت کے مسلمان رہنما اسد الدین اویسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کو ہندو راج قائم کرنے کا حق حاصل ہے اور اگر اویسی اور دیگر کو بھارت پسند نہیں ہے تو انھیں پاکستان چلے جانا چاہئے۔بابری مسجد کے مسئلے پر بانی متحدہ نے بھارت کے موقف کی تائید کی تھی۔واضح رہے کہ بانی متحدہ پر اپنی تقریر کے ذریعے پاکستان میں تشدد پر اکسانے کے الزام میں برطانیہ میں مقدمہ چل رہا ہے۔جس کی وجہ سے ان کے بہت سے سینئر ساتھی ان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔