عبدالحکیم ( این این آئی ) جمعیت علمائے اسلام پاکستان ( ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی ہم نے نہیں پہلے حکومت نے کی ہے حکومتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کے درمیان مذاکرات کے باوجود اسلام آباد کے ہوٹل مالکان کو آزادی مارچ کے شرکاء کو اشیاء خورد و نوش کی فروخت نہ کرنے کا پابند کیا گیا ۔
جگہ جگہ کنٹینر لگا کر راستے بند کئے گئے مجھے اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا کئی شہروں میں قافلوں کو اسلام آباد پہنچنے نہیں دیا گیا اور ہمارے کارکنوں کی نگرانی کی گئی ٹرانسپورٹ مالکان کو آزادی مارچ کیلئے گاڑیاں مہیا نہ کرنے کا پابند کیا گیا معاہدہ ہم نے نہیں پہلے حکومت نے توڑا مولانا فضل الرحمن کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ 126 دن میں عمران نیازی امپائر کی انگلی کا انتظار کرتا رہا پھر فوج کیخلاف تقریریں کرتا رہا اب چند روز قبل عمران نے برملا کہا کہ فوج حکومت کیساتھ ہے اداروں کو مولانا فضل الرحمن نہیں عمران نیازی گھسیٹ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر تقریر میں ہمیں مودی کا یار کہہ رہا ہے عوام کے حقوق کی اور جمہوری الیکشن کی بات کرنے والوں کو مودی کا یار کہا جاتا ہے مودی کو الیکشن میں کامیابی پر سب سے پہلے عمران نے مبارک باد دی کنٹینر کی سیاست کو تحریک انصاف نے متعارف کرایا عمران نے ن لیگ کو چار حلقے کھولنے کا کہا تھا ہم 304 حلقوں میں فراڈ الیکشن اور دھاندلی کا کہ رہے ہیں ہم تو 25 جولائی کے پورے الیکشن پر عدم اعتماد کررہے ہیں عمران کو لانے کیلئے ہمارے امیدواروں کو جان بوجھ کر ایک سازش کے تحت ہرایا گیا جعلی اور دھاندلی زدہ حکومت کو 22 کروڑ عوام پر مسلط کیا گیا ۔
جے یو آئی کے امیدواروں کے ووٹ چوری کیے گئے آج اپوزیشن کی تمام جماعتیں اس فراڈ اور ناجائز حکومت کیخلاف مارچ میں شامل ہیں اپوزیشن کی تمام جماعتیں نئے الیکشن کرانے کے مطالبے پر متفق ہیں عمران نیازی کے استعفے تک ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے جے یو آئی نے اسمبلیوں سے استعفے دینے پر غور کیا تو ہم یوٹرن نہیں لینگے عمران تو اپنی ہر بات پر یوٹرن لے رہا ہے تحریک انصاف نے اسمبلیوں سے استعفے دینے اور غیر حاضری کے باوجود مکمل مراعات حاصل کرتے رہے۔
بار بار یوٹرن عمران نیازی کا شیوہ بن چکا ہے عظیم رہنما کبھی یوٹرن نہیں لیتے جھوٹ بددیانتی بدزبانی غلیظ گفتگو کیچڑ اچھالنے کی سیاست اپوزیشن رہنماؤں کے نام بگاڑنا تحریک انصاف کی سیاست کا منشور بن چکا ہے مفتی کفایت اللہ نے کہا ہم پرامن لوگ ہیں اور پرامن احتجاج ہر پاکستانی شہری کا آئینی جمہوری اور قانونی حق ہے اور یہ حق عوام سے کوئی نہیں چھین سکتا آزادی مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت سے نیازی حکومت کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں ۔
سیلیکٹڈ حکومت کی دال میں کالا نہیں بلکہ پوری دال ہی کالی ہے انہوں نے عمران خان کے استعفیٰ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دل کا جانا ٹھہر گیا صبح گیا یا شام گیا مفتی کفایت اللہ نے مزید کہا کہ حکومت نے چودہ ماہ میں عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق اور ادارے مفلوج کردیئے ہیں نیا پاکستان بناتے بناتے پرانے پاکستان کا بھی حلیہ بگاڑ دیا ہے عوام کو چھ ماہ میں روزگار اور نوکریاں دینے والوں نے 22 کروڑ عوام سے جینے کا حق روٹی اور چھت بھی چھین لی ہے یہ عوام سے کیسا انصاف ہے –