جمعرات‬‮ ، 17 اکتوبر‬‮ 2024 

آزادی مارچ کو کسی صورت ڈی چوک نہیں آنے دینگے ،عمران خان نے وزارت داخلہ کومظاہرین سے نمٹنے کیلئے زبردست احکامات جاری کردیئے ،خوفناک تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا

datetime 26  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے احکامات جاری کر تے ہوئے واضح کیا ہے کہ مارچ کو کسی صورت ڈی چوک نہیں آنے دینگے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کو مارچ سے نمٹنے کیلئے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو روکنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور دریائے سندھ پر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والے اٹک پل پر کنٹینرز پہنچادئیے ہیں، وزارت داخلہ کے احکامات کے بعد پل بند کر دیا جائیگا ۔پولیس حکام کے مطابق وزارت داخلہ کا حکم ملتے ہی اٹک پل کو مکمل بند کردیا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔اْدھر وفاقی دارالحکومت میں آزاد کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے جنہیں ٹھہرانے کیلئے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 400 سے زائد کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان آزادی مارچ کے حوالے سے مذاکرات کے دو ادوار ہوئے تاہم یہ دونوں ادوار بے نتیجہ رہے اور کسی بات پر اتفاق نہیں ہوسکا البتہ فریقین نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔پہلے دور کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم کو اپوزیشن کے مطالبات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رہبر کمیٹی کے مطالبات میں وزیراعظم کا استعفیٰ، نئے انتخابات، آئین میں اسلامی دفعات کا تحفظ اور سویلین اداروں کی بالادستی شامل ہیں۔

تاہم ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کی جانب سے استعفے اور دوبارہ انتخابات کے مطالبات مسترد کردیے ہیں تاہم اب اندر کی کہانی سامنے آئی ہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے استعفے کی بات نہیں کی بلکہ یہ کہا کہ حکومت انہیں صرف ڈی چوک تک آنے کی اجازت دے دے۔یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی(ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے حمایت کررکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کا آغاز 27 اکتوبر سے ہوگا اور مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

موضوعات:



کالم



دس پندرہ منٹ چاہییں


سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…