واشنگٹن(این این آئی) ورلڈ بینک نے پاکستان کو کاروباری ماحول بہتر کرنے والے 10 سرفہرست ممالک میں شامل کرلیا ،ورلڈ بینک گروپ کی ڈوئنگ بزنس 2020 اسٹڈی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق پاکستان کاروباری ماحول بہتر کرنے والے 10 سرفہرست ممالک میں شامل کرلیا گیا ہے۔
6 ریگولیٹری اصلاحات کے نفاذ سے پاکستان کی عالمی رینکنگ میں 28 پوائنٹس کی بہتری آئی ہے۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ وزیراعظم نے کاروبار میں آسانیوں کے لیے کئی اجلاس کروائے، بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مراعات دے رہے ہیں جب کہ رینکنگ میں بہتری پرصوبوں کے شکر گزار ہیں، ریفارمز میں چھٹے نمبر پر آ گئے تاہم ابھی اور بہتری کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی درجہ بندی 28 درجہ بہتری کے بعد 108 ہو گئی ،گذشتہ سال تیزی سے اصلاحات کرنے والے ممالک میں پاکستان چھویں نمبر پر رہا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری اچھی خوش خبری ہے ،صوبوں کے تعاون کے بغیر درجہ بندی میں بہتری نہیں لائی جا سکتی تھی ۔مشیر تجارت نے کہاکہ دس اہداف میں سے چار میں بہتری نہیں لائی جا سکی ،جن چھ میں بہتری آئی ان میں بھی مزید بہتری کی گنجائش ہے ۔مشیر تجارت نے کہاکہ عالمی بینک کے کاروبار میں آسانی کے علاوہ بھی بہتری کی ضرورت ہے ،پاکستان میں کاروبار میں آسانی کیلئے بہت کام کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبوں کو ضلع کی سطح پر بے شمار مسائل حل کرنا ہے ،کاروبار میں آسانی کی درجہ بندی صرف پنجاب اور سندھ شامل ہیں ،خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کو شامل کروانے کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بہتر درجہ بندی سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی نے کہاکہ پنجاب اور سندھ کی حکومت نے اصلاحات کیلئے بہت کام کیا،سرکار کو نئے کاروباروں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے ،کئی چیزوں میں بہتری کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں لیبر اخراجات کم ہیں مگر لیبر میں فنی تربیت کی کمی ہے۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے کہاکہ پاکستان کی درجہ بندی میں تین اہم نکات ایس ای سی پی سے متعلق ہیں ،ان تینوں کی عالمی درجہ بندی بہت بہتر ہے،کمپنیوں کو بند کرنے کے طریقہ کار میں بہت بہتری لائی گئی ہے