اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کاکرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ ،تفصیلات کے مطابق 2019 بابا گرونانک کی 550ویں سالگرہ کی تقریبات اور کرتارپور راہداری منصوبے کی تکمیل کا سال ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔
کرتارپور راہداری 2 مراحل پر مشتمل منصوہ ہے جس کے پہلے مرحلہ پر 86 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے، پہلا مرحلہ امیگریشن ٹرمینل، گوردوارہ توسیع اور 6.8 کلومیٹر شاہراہ کی تعمیر پر مشتمل ہے، یاتریوں کے لیے پارکنگ، طبی اور دیگر سہولیات کی فراہمی بھی پہلے مرحلے کا حصہ جب کہ دوسرا مرحلہ ہوٹلز، ہاسٹلز، دیگر رہائشی سہولیات پر مشتمل ہے اور دریائے راوی پر 800 میٹر طویل پل بھی دوسرے مرحلے میں تعمیر ہوگا۔گوردوارہ دربار صاحب کی توسیع، تزئین و آرائش سکھ مذہبی پیشواؤں کی مشاورت سے ہوئی، گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے جب کہ پاکستان نے منصوبہ پر مقامی وسائل خرچ کیے اور کوئی بیرونی امداد نہیں لی، بھارت سے یاتریوں کا کرتار پور راہداری میں بغیر ویزہ مفت داخلہ ہوگا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کر آزادانہ مذہبی رسومات ادا کر سکیں گے۔دوسری جانب بھارت نے کرتار پور راہداری سے متعلق پراپیگنڈہ بھی شروع کردیا ہے اور پاکستان پر لچک کا مظاہرہ نہ کرنے کا الزام لگا یا جارہا ہے۔