لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)جج ارشد ملک نے مقدمے میں موقفے بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں میاں طارق نے ورغلا کر کوئی نشہ آور چیزکھلا دی تھی جس کے بعد غیر اخلاقی ویڈیو بنائی ، بعد میں اسے ایڈیٹ کیا اور پھر ن لیگ کے رہنما میاں رضا کو فروخت کی گئی ۔
ویڈیو کی بنا میرے اوپر دبائو ڈالا گیا ، دھمکیاں دی گئیں ، ملنے کوشش پھر میاںنواز شریف سے ملاقات کروائی گئی ، کروڑو ں روپے کی آفر ہوئی ، بیرون ملک کینیڈا سیٹل ہونے کی پیشکش کی گئی ہیں ۔ جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سامنے لانے پر مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا ۔مقدمے کے تحت شہباز شریف، مریم نواز،خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، پرویزرشید ، عظمیٰ بخاری، احسن اقبال سمیت دیگر نام شامل ہیں۔درج کردہ ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ مریم نواز نے ویڈیو میں ہیرا پھیری کر کے اسے دکھایا اور ٹیمپر کر کے الیکٹرانک فارجری بھی کی ۔ واضح رہے کہ اس ویڈیو کا مرکزی ملزم میاں طارق گزشہ روز دبئی فرار ہونے کی کوشش میں تھا جسے گرفتار کر لیا گیا ۔ جبکہ دوسری جانب جج ارشد ملک کیخلاف مبینہ ویڈیو سکینڈل کے معاملے پر ایف آئی اے سائبر ونگ نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنمائوں سے پوچھ گچھ کیلئے ایف آئی اے سائبر کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جب کہ ایف آئی اے سائبر ونگ کی ایک ٹیم لاہور پوچھ گچھ کے لیے جائے گی۔احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مطابق ن لیگی رہنما نے طارق محمود نے ویڈیو کو خریدا تھا ۔