اسلام آباد/واشنگٹن (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان 21 سے 23 جولائی تک امریکا کا تین روزہ دورہ کریں گے جس میں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا کا تین روزہ دورہ کریں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوگی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم کانگریس ارکان، کارپوریٹ سربراہان اور پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقات کریں گے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم امریکا میں مختلف تقاریب میں نیا پاکستان وژن سے آگاہ کریں گے، وزیراعظم امریکا کے ساتھ کثیر جہتی تعلقات کی اہمیت کا بھی بتائیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم سے آگاہ کریں گے، وزیر اعظم اپنے دورہ امریکا کے دوران پاکستان کی پرْ امن ہمسائیگی کی پالیسی پر روشنی ڈالیں گے۔دفتر خارجہ کے مطابق دورے سے باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری مزید مضبوط ہو گی۔دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم عمران خان کا 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس آنے پر خیر مقدم کریں گے۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورے میں پاک امریکا تعاون کی مزید مضبوطی توجہ کا مرکز ہو گی، پاک امریکا تعاون کا مقصد خطے میں امن و استحکام اور معاشی خوشحالی لانا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ اور وزیرعظم عمران خان کے درمیان انسداد دہشتگردی، دفاع، توانائی اور تجارت سے متعلق امور پر بات چیت ہو گی۔ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کا مقصد جنوبی ایشیاء میں امن اور پاک امریکا دیرپا شراکت داری کا ماحول پیدا کرنا ہے۔دریں اثنامعروف صحافی صابر شاکر کا وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اس دورے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔کیونکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ ہوں گے۔ایسا نہیں ہے کہ ملٹری لیڈر شپ کچھ بات کرے گی اور سول لیڈر شپ کوئی اور بات کرتی ہے۔سول اور ملٹری دونوں قیادتیں اکٹھے امریکہ کا وزٹ کریں گی اور اس دورے سے اچھے کی توقع ہے۔