وزیراعظم نے کل حماد اظہر کو۔۔ان کی شاندار کارکردگی پر منسٹر فار سٹیٹ سے وفاقی وزیر بنا دیا‘ یہ بہت اچھی خبر ہے‘ لائق‘ ذہین اور کارآمد لوگوں کو زندگی میں ترقی ملنی چاہیے اور حماد اظہر یقینا کارآمد بھی ہوں گے‘ ذہین بھی اور لائق بھی‘ میں۔۔ان کی صلاحیت اور وزیراعظم کی (گوہر) شناسی دونوں کا قائل ہو گیا ہوں‘ حماد اظہر ایک عظیم فلاسفر اور ریونیو سکالر ہیں۔۔لیکن آئی ایم ایف نے آج 96 صفحات کی ایک رپورٹ جاری کی‘۔۔اس رپورٹ میں آئی ایم ایف نے
انکشاف کیا (سلائیڈ) حکومت نے یہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا‘ (سلائیڈ) حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا‘ ہم 516 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے ہیں۔۔لیکن یہ فگر غلط ہیں‘ حکومت نے اصل میں 733 ارب 50 کروڑ روپے کے ٹیکس لگائے‘ حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا یہ سٹیٹ بینک اور نیپرا کی خودمختاری کا بل دسمبر 2019ء تک پارلیمنٹ میں لے آئے گی‘ حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا یہ صارفین سے بجلی کی پوری قیمت وصول کرے گی چناں چہ اگلے ماہ سے بجلی کی قیمت میں اڑھائی روپے فی یونٹ اضافہ ہو جائے گا (سلائیڈ) حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی یہ کسی قسم کی ٹیکس چھوٹ نہیں دے گی اور۔۔اس سال مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک جائے گی وغیرہ وغیرہ‘ آپ دیکھ لیجیے آئی ایم ایف نے بھی حماد اظہر کی کارکردگی کا اعتراف کر لیا‘ پورے ملک کی تاجر‘صنعت کار اور صارفین برادری بھی۔۔اس وقت احتجاج کر رہی ہے‘ یہ احتجاج بھی حماد اظہر کی کارکردگی کا اعتراف ہے چناں چہ یہ ترقی واقعی بنتی ہے اور میں وزیراعظم اور حماد اظہر دونوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں‘ لگے رہیں جناب۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدرمریم نواز نے کہا ہے کہ میری پریس کانفرنس میں تمام سازشیں بے نقاب ہونے کے بعد گھبراہٹ میں حکومت نے میرے خلاف ایک اور
مقدمہ قائم کردیا۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مریم نواز نے کہاکہ میں عوام سے پوچھتی ہوں کہ میرے سوالات کے جواب ملنے کی بجائے کیا مجھے اس نیب میں پیش ہونا چاہیے جو آڈیو/ویڈیو کے ذریعے یرغمال ہو؟۔آپ سے مشورہ چاہتی ہوں کہ مجھے ایک ثابت شدہ انتقام کے سامنے پیش ہونے کا بائیکاٹ کرنا چاہیے یا پیش ہو کر نیب عدالت میں کھڑے ہو کر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دینا چاہئے؟۔ مجھے بلانا ہے تو اپنے رسک پر بلانا، میری باتیں نہ
سن سکو گے نہ سہہ سکو گے یہ نہ ہو کہ پھر سر پیٹتے رہ جاؤ۔ نیب جج محمد بشیر نے مریم نواز کو 19 جولائی کو طلب کر لیا‘ اپوزیشن۔۔اس طلبی کو جج ارشد ملک کی ویڈیو کا فیڈ بیک قرار دے رہی ہے‘ مریم نواز نے کورٹ میں پیشی کو کارکنوں کے ریفرنڈم پر چھوڑ دیا‘ کیا اب فیصلے عوام کریں گے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ کابینہ نے آج آصف علی زرداری اور نواز شریف کے بیرون ملک دوروں کا ڈیٹا جاری کر دیا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔