10 سالوں میں شریف اور زرداری خاندانوں میں بچوں کے بچے بھی اربوں پتی بن گئے،کسی بادشاہ سے سفارش کرائیں یا گھٹنے دبائیں، این آر او نہیں دوں گا، عمران خان نے بڑا اعلان کردیا

3  جولائی  2019

راولپنڈی(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جنہوں نے ملک کو کنگال کیا اور لوگوں پرمشکلات ڈالیں ان سے جواب لوں گا اس لیے یہ جس بادشاہ سے سفارش کرائیں،مجھے کوئی فرق نہیں پڑیگا اور این آر او کی کوئی چھوٹ نہیں دوں گا، 10 سالوں میں شریف اور زرداری خاندانوں میں بچوں کے بچے بھی اربوں پتی بن گئے اور قوم مقروض ہوگئی،انتقامی کارروائی تو میرے خلاف ہوئی تھی،

جب پاناما کی بات کی تو میرے اوپر سپریم کورٹ میں 2 کیسز ہوئے اور 32 مقدمات بنائے،شہبازشریف کا خاندان اور زرداری کا خاندان چوری کا آدھا پیسہ بھی واپس لے آئیں تو روپیہ اوپر چلا جائیگا اور ڈالر نیچے آئے گا۔ بدھ کو راولپنڈی میں نئی ٹرین سرسید ایکسپریس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شیخ رشید جس طرح ریلوے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں، سارا پاکستان ان کو دعائیں دیگا، ریلوے عام آدمی کا سفر ہے، مہذب معاشروں میں ریلوے پر زور دیا جاتا ہے، ریلوے سب سے آسان اور بہترین طریقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں 36 ارب کا خسارہ تھا، تیل کی قیمت اوپر جانے اور روپے کی قدر کم ہونے کے باوجود 36 ارب سے خسارہ 32 ارب پر لے آئے، ابھی صرف 10 ماہ ہوئے ہیں، ملک کا ایک ایک ادارہ ریکارڈ خساہ کررہا تھا، اس خسارے کی وجہ کیا تھی، اس کے پیچھے کرپشن تھی، ایک ملک وسائل کی کمی سے غریب نہیں ہوتا بلکہ کرپشن کی وجہ سے ہوتا ہے، ہندوستان میں ریل چل رہی ہے اور اربوں کا نفع ہے لیکن ہمارے ملک میں یہ خسارے میں ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ کرپشن کا مقصد پبلک کا پیسہ چوری ہونا ہے، یہ غریب کو غریب اور چھوٹے طبقے کو امیر کرتی ہے، ملک ایک مشکل سے گزررہا ہے اس کے پیچھے کیا ہے، 10 سال میں 2 حکومتیں قرض کو 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب پر لے گئیں، یہ کیسے ممکن ہے، کوئی بتائے کہ 60 سالہ تاریخ میں قرضہ 6 ہزار ارب ہو اور 10 سال میں 30 ہزار ارب پر لے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ دونوں گھر شریفوں اور زرداری کی دولت دیکھیں، 10 سال میں یہ کتنے امیر تھے، پہلے ہی پیسہ چوری کیا تھا، 10 سالوں میں دونوں خاندانوں میں بچوں کے بچے بھی اربوں پتی بن گئے اور قوم مقروض ہوگئی، یہ شور کرتے ہیں کہ عمران خان انتقامی کارروائی کررہا ہے، انتقامی کارروائی تو میرے خلاف ہوئی تھی، جب میں نے پاناما کی بات کی تو میرے اوپر سپریم کورٹ میں 2 کیسز ہوئے اور 32 مقدمات بنائے، 6 کیس الیکشن کمیشن میں کیے،

یہ صرف اس لیے کہ میں پاناما کے اربوں روپے کا جواب مانگ رہا تھا، اس کو انتقامی کارروائی کہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ زرداری اور نوزشریف کے کیسز پرانے ہیں، ہم نے کیسز شروع نہیں کیے، انہوں نے مجھ پر کیس کیے، جمہوریت میں لیڈر جواب دہ ہوتا ہے، میں لندن نہیں بھاگ گیا تھا، میں نے 10 ماہ جواب دیا، سپریم کورٹ میں ایک ایک چیز کا جواب دیا جس سے میں صادق اور امین ثابت ہوا، میں نے رونا دھونا نہیں کیا، ان کی طرح جلسے جلوس نہیں کیے،

عدالت میں اپنا جواب دیا۔وزیراعظم نے کہاکہ ان سے جواب لوں گا، جتنا مرضی شور کرنا ہے جو مرضی کریں، میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا، جنہوں نے ملک کو کنگال کیا اور لوگوں پرمشکلات ڈالیں ان سے جواب لوں گا، یہ جو مرضی کریں مجھے کوئی فرق نہیں پڑیگا جس بادشاہ سے سفارش کرائیں ان کے گھٹنے دبائیں، میں نے جواب لینا ہے، کوئی این آر او کی چھوٹ نہیں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے قوم کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، چوری یہ کریں، ارب پتی یہ بنیں، سب کی باہر پراپرٹی ہے، شہباز شریف نے اسمبلی میں کہا روپیہ کتنا گرگیا اور ڈالر اوپر گیا،

شہبازشریف کا خاندان اور زرداری کا خاندان چوری کا آدھا پیسہ بھی واپس لے آئیں تو روپیہ اوپر چلا جائیگا اور ڈالر نیچے آئے گا۔عمران خان نے کہاکہ نیا پاکستان بننا شروع ہوگیا ہے، کبھی بھی اتنے بڑے ڈاکوؤں پر کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا تھا، کبھی ایسے لوگوں کا احتساب نہیں ہوا تھا، جیلوں میں غریب لوگ ملتے ہیں، جو لوگ چوری کرکے پیسہ لے گئے وہ وی آئی پی جیل مانگتے ہیں، ہمارے 80 فیصد لوگوں کے پاس ائیرکنڈیشن نہیں، ادھر یہ لوگ جیل میں ائیرکنڈیشن اور ٹی وی مانگ رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ایک پاکستان ہوگا، ہم نے قانون سب کے لیے ایک لانا ہے، طاقتور اور کمزور کو ایک طرح رکھنا ہے، جیل میں بڑے اور چھوٹے ڈاکو سے ایک طرح کا سلوک ہوگا، ہم نے ملک میں عام آدمی کی زندگی بہتر کرنا ہے، اب تک خاص طبقے کی زندگی بہتر ہوئی، عام آدمی پسا ہے، تعلیم انگلش میڈیم اور پیسے والوں کے لیے ہے، ملک کا آج دیوالیہ غریبوں نے نہیں ان تھوڑے سے لوگوں نے نکالا جو آج انتقامی کارروائی کو بول کر بھاگے پھررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…