اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار مبشر لقمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے نواز شریف کے دیرینہ ساتھی اور کاروباری شراکت دارنے حکومت کو پیشکش کی ہے کہ ہم نواز شریف کی جگہ 12 بلین ڈالر ادا کرنے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف کو قید سے چھوڑ دیا جائے، مریم نواز کے خلاف بنایا گیا کیس ختم کر دیا جائے اور وعدے کے طور پر یہ لوگ انگلینڈ چلے جائیں گے۔ ان لوگوں کی وجہ سے آپ تنگ نہیں ہوں گے کیونکہ یہ لوگ نہ تو آپ کے خلاف بیان دیں گے نہ ہی آپ پر کوئی تنقید کریں گے۔جس سے ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ مبشر لقمان نے کہا کہ یہ ساری بات مریم نواز کو کسی طور قبول نہیں ہے ۔ایک تو انہیں پیسہ جانے کا بے حد دکھ ہے ، ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح پیسہ نہ جائے۔ اسی وجہ سے شریف خاندان میں بہت زیادہ اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ مریم نواز اور شہباز شریف ایک دوسرے سے ملاقات تک نہیں کرتے۔ جس دن بلاول بھٹو زرداری جاتی امرا آئے تھے اور وہاں پر ان کو کھانے کی دعوت دی گئی۔ شہباز شریف اس دن خصوصی طور پر اسلام آباد سے لاہور آئے لیکن مریم نواز نے ان کو میٹنگ میں نہیں آنے دیا۔مریم اس میٹنگ کو خود چیئر کرنا چاہ رہی ہیں۔ وہ میڈیا کی توجہ بھی اپنے اوپر مرکوز رکھنا چاہتی تھیں۔ مریم نواز کا بیانیہ اور شہباز شریف کا بحیثیت صدر مسلم لیگ ن بیانیہ مختلف ہو چکا ہےاور مسلم لیگ ن واضح طور پر تقسیم ہو چکی ہے۔ مبشر لقمان نے کہا کہ اگر مریم نواز اور نواز شریف پیسے دے کر بچ جاتے ہیں تو اس صورت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر بہت زیادہ دباؤ آجائے گا۔کیونکہ شہباز شریف خود اور ان کے دونوں صاحبزادے ہی نیب میں بری طرح پھنس چکے ہیں۔اگر انہوں نے بھی پیسے دے دئیے تو ان کی سیاست بھی ختم ہو جائے گی۔ شریف خاندان نے خود بھی سوچ لیا ہے کہ اب ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے کیونکہ ڈیل بے شک خفیہ ہو لیکن وہ بالآخر کسی نہ کسی طرح باہر آ ہی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ میثاق معیشت کے حوالہ سے مریم نوازاور شہبازشریف کی رائے میں واضح اختلات گزشتہ دنوں اس وقت سامنے آیا تھا جب مریم نواز نے پریس کانفرنس کی تھی ۔