ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

مہنگائی کا نیا طوفان دستک دینے کو تیار ،عبدالحفیظ شیخ ،اسد عمر سے بھی دو ہاتھ آگے نکلے ،قرضہ لینے کی خاطرخاموشی سے آئی ایم ایف کو کیا یقین دہانی کرادی؟پڑھ کر پاکستانیوں کے ہوش اڑ جائینگے

datetime 21  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پی ٹی آئی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )سے قرضے کیلئے مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے اگلے مالی سال میں 600 ارب کے نئے ٹیکس لگانے پرآمادگی کا اظہار کر دیا ہے ،مشیرخزانہ اگلے بجٹ کے اسٹریٹیجی پیپر 30 اپریل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے تاکہ آئی ایم ایف کے مذاکرات کو ٹریک پر رکھا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے عالمی ادارے کو ٹیکس آمدن 1.7 فیصد بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے،اس میں600 ارب کے نئے ٹیکس جی ڈی پی کا 1.4 فیصد ہونگے باقی 0.3 فیصد ٹیکس انتظامی معاملات کو بہتر بنا کر اکٹھے کیے جائیں گے۔یوں حکومت کو دفاعی بجٹ میں کمی کی ضرورت نہیں پڑیگی اور بجٹ کا بنیادی خسارہ بھی پورا ہوجائیگا۔آئی ایم ایف نے نئے پروگرام کیلئے دفاعی اور ترقیاتی بجٹ میں کمی اور محاصل سے حاصل ہونے والی آمدن بڑانے کی شرائط رکھی ہیں۔حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں پہلے ہی کمی کردی ہے ،جہاں تک دفاعی بجٹ کا معاملہ ہے اسے محاصل کے ذریعے آمدنی بڑھا کر پورا کیا جائیگا۔مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے گزشتہ روز آئی ایم ایف کے مشن ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا جہاد آزرو اورعالمی ادارے کے پاکستان میں ڈائریکٹر ارنسٹو رمیریز ریگو سے رابطے کرکے نئے قرضہ پر بات کیلئے مذاکرات کو آگے بڑھانے پرزور دیا۔ان رابطوں میں آئی ایم ایف مشن کے اس ماہ کے آخر میں دورہ پاکستان پر اتفاق کیا گیا۔پاکستان نے پہلے عالمی ادارے کو ٹیکس آمدن جی ڈی پی کے 1.1 فیصد یا 470 ارب بڑھانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔اب پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت جی ڈی پی کا 1.7 فیصد یا 730 ارب روپے تک بڑھانے کو تیار ہے۔

لیکن حکومت کیلیے لوگوں کی کم ہوتی آمدنی اور بڑھتے افراط زرکی وجہ سے ایک سال کیلئے 600 ارب روپے تک ٹیکس لگانا آسان رہے گا۔آئی ایم ایف کو پاکستان کے گلے سڑے ٹیکس نظام کی وجہ سے انتظامی ذرائع سے ٹیکسوں کے ذریعے آمدنی بڑھانے کی یقین دہانی پر اعتماد نہیں۔آئی ایم ایف پاکستان کی ٹیکس آمدنی جی ڈی پی کے 13.2 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کررہاہے لیکن حکومت پاکستان نے 12.7 فیصد تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…