اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت میں انکشاف ہوا ہے کہ 25روپے میں بننے والی دوائی کی سیل پرائس 588 روپے مقررکر دی گئی جبکہ ارکان کمیٹی ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر پھٹ پڑے،کمیٹی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لینے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھنے کا بھی فیصلہ کر لیا۔
چیئرمین کمیٹی نے وزیر صحت عامر محمود کیانی کی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منسٹر صاحب اجلاس میں آئیں اور سامنا کریں ،ہم وزیراعظم کو خط لکھیں گے ،ان کو مس گائیڈ کیا گیا ہے،کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کے صدر کی غیر حاضری کی وجہ سے پی ایم ڈی سی آرڈیننس کا معاملہ اگلے اجلاس کیلئے موخر کردیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس چیئرمین سینیٹر میاں عتیق شیخ کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ پی ایم ڈی سی کے صدر کہاں ہیں،پی ایم ڈی سی حکام نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں ،سوموار کو آجائیں گے ،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے،آرڈیننس ابھی زیر غور ہے اس پر بہت سارے تحفظات ہیں،جو کونسل بن گئی،کونسل پر کوئی اعتراض نہیں ہے،میں ان کے اختیار کوئی چیلنج نہیں کر رہا،وہ 120 دنوں کے اختیار کے مطابق کام کریں،نئی تعیناتیوں سے ان کو اجتناب کرنا چاہئے،آرڈیننس ہمارے پاس آگیا ہے اس میں بہت ساری تبدیلیاں متوقع ہیں،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی پی ایم ڈی سی کے صدر کے نہ آنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتی ہے ،اگلے اجلاس میں نہ آئے تو کمیٹی رولز کے مطابق ایکشن لے گی،رکن کمیٹی عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ ڈریپ کا سی ای او نہیں ہے۔
ڈریپ کا سی ای او لگایا جائے، رکن کمیٹی اشوک کمار نے کہا کہ سابق سی ای او کو کب اور کس نے تعینات کیا، ساری تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔اجلاس کے دوران ارکان دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے پر پھٹ پڑے ،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ نے 9سے 15فیصد اضافے کے آرڈر دیئے ،لیکن اطلاعات کے مطابق 50 روپے والی دوائی126کی اور 250روپے والی 750روپے کی ہو گئی ،وزیر صحت نے جو بریفنگ کابینہ کو دی ہے وہ ہمیں بھی دیں ۔
ایک دوائی جس کی لاگت وزارت نے 25 روپے لگائی، اس کی قیمت فروخت 588 روپے دے دی گئی ،یہ کس قانون کے تحت ہے ،سیکرٹری صحت نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں آخری مرتبہ اضافہ 2002میں ہوا تھا ،2013میں وزارت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا لیکن وزیراعظم نے وہ فیصلہ واپس لے لیا ،چیئرمین کمیٹی میاں عتیق شیخ نے کہا کہ منسٹر چھپیں مت ،وہ آئیں اور سامنا کریں ،ہم وزیراعظم کو خط لکھیں گے ،ان کو مس گائیڈ کیا گیا ہے،کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کے صدر کی غیر حاضری کی وجہ سے پی ایم ڈی سی آرڈیننس کا معاملہ اگلے اجلاس کیلئے موخر کردیا۔