ریٹائرڈ فوجی افسران کوایسا کام کرنے کی اجازت مل گئی کہ آپ بھی حیران رہ جائینگے،آئی ایس پی آر کی پیشگی کلیئرنس لازمی قرار

6  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پیمراکے ترجمان نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ریٹائرڈ فوجی افسر دفاعی تجزیہ نگار کی حیثیت سے ٹی وی کے فوجی امور پر ٹاک شوز میں شرکت صرف آئی ایس پی آر کی پیشگی کلیئرنس سے کیا کریں گے البتہ نجی ٹی وی چینلوں کے دوسرے ٹاک شوز میں ریٹائرڈ ملٹری افسر تجزیہ نگار کے طور پر شریک ہوا کریں گے۔

روزنامہ جنگ کے مطابق پیمرا کے جنرل منیجر (آپریشنز براڈ کاسٹ میڈیا) محمد طاہر کے دستخطوں سے 4 اپریل 2019 کو مراسلہ نمبر(89)13/او پی ایس/2018 تمام نیوز/کرنٹ آفیئرز ٹی وی چینلوں کو بھجوایا گیا اس کی نقول ڈائریکٹر جنرل (مانیٹرنگ) پیمرا اور جنرل منیجر ٹو چیئرمین پیمرا کو بھی بجھوائی گئی ہیں۔ یہ خط متعلقہ حلقوں کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ حلقوں نے اس امر کا سختی سے مشاہدہ کیا ہے کہ ریٹائرڈ فوجی افسروں کو بار بار ’’ڈیفنس تجزیہ نگار‘‘ کے طور پر نیوز/کرنٹ افیئرز کے مختلف چینلوں میں مدعو کیا جانے لگا ہے یہ دعوت ان کو دفاعی تجزیہ نگار (DEFENSE ANALYST) کے طور پر دی جانے لگی ہے اور ان کی قومی سلامتی اور متعلقہ معاملات پر رائے ظاہر کرنے کو کہا جاتا ہے۔ ٹاک شوز میں ایسے مدعو کئے گئے بہت سے ریٹائرڈ فوجی افسران تازہ ترین دفاعی اور سکیورٹی کے رونما ہونے والےواقعات/تبدیلیوں کا کما حقہ ادراک نہیں رکھتے اس کی وجہ ان کا فوجی سروس کا پس منظر اور ریٹائرمنٹ کے بعد ہونے والے عسکری معاملات سے نابلد بھی ہوتے ہیں۔ مزید برآں بسا اوقات بحث وتمحیص سکیورٹی معاملات سے تبدیل ہوکر سیاست پر شفٹ ہوجاتی ہے۔

ایسے سیاسی مباحثے میں ریٹائرڈ فوجی افسروں کا شامل ہونا ناپسندیدہ (UNDESIRABLE) ہے ان وجوہ کی بنا پر نیوز اور حالات حاضرہ کے ٹی وی چینلوں سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ آئی ایس پی آر کی پیشگی کلیئرنس ملنے کے بعد ریٹائرڈ فوجی افسروں کو فوجی امور کی بحث وتمحیص والے ٹاک شو میں مدعو کریں اور ریٹائرڈ فوجی افسر کے ڈیفنس تجزیہ نگار کے ٹی وی پر پہلی بار آنے سے پہلے آئی ایس پی آر کی کلیئرنس لینا ضروری ہے اگر ریٹائرڈ ملٹری افسر کو سکیورٹی معاملات کے علاوہ دوسرے امور پر بحث مباحثے میں شرکت کیلئے بلایا جائے تو اس کے نام کے ساتھ ’’دفاعی تجزیہ نگار‘‘ کی بجائے صرف ’’تجزیہ نگار‘‘ لکھا جانا ضروری ہے تاہم کلیئرنس کا پروسیجر آئی ایس پی آر ڈیفنس تجزیہ نگار کے طور پر پروسیس کیا کرے گا۔ چیئرمین پیمرا کی منظوری سے یہ خط جاری کیا گیا ہے۔ نیوز اور کرنٹ آفیئرز ٹی وی چینل کے تمام لائسنس یافتگان کو اس خط پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…