اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ دہشتگردی میں پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا، ایکشن پلان پر من و عن عمل کیا جائیگا،کسی شدت پسند تنظیم کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں، پاکستان کی سرزمین کو دہشتگردی کی کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیا جائیگا۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں وزیرخارجہ، وزیرخزانہ، وزیرتعلیم، وزیرمذہبی امور، وزیرمملکت داخلہ ،آئی ایس آئی اور آئی بی کے ڈی جیز،صوبوں کے چیف سیکرٹریز،آئی جیزشریک ہوئے ۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا ۔ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دور ان کالعدم تنظیموں اورشدت پسند عناصر کیخلاف جاری کارروائیوں پربھی غور کیا گیا ۔اجلاس کے دور ان مشرقی اورمغربی سرحدوں کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت جاری کارروائیوں پر بریفنگ دی ۔ قومی داخلی سکیورٹی کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ میں کہاگیاکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرامد حکومت کی اولین ترجیح ہے،نیشنل ایکشن پلان قوم کے عزم کے عکاس اور تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ معاہدہ ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ ایکشن پلان پر من و عن عمل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی میں پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کے نیتجے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں ملیں، وزیر اعظم نے کہاکہ انہی قربانیوں کے نتیجے میں ملک میں امن قائم ہوا، کسی شدت پسند تنظیم کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں، وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کی سرزمین کو دہشتگردی کی کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیا جائیگا۔اعلامیہ کے مطابق منی لانڈرنگ، دہشتگردوں کو مالی معاونت روکنے کیلئے قانون سازی کا بھی جائزہ لیا گیا، وزیر خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق بریفنگ دی ۔اجلاس میں ماہرین پر مشتمل ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ،ورکنگ گروپ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے اداروں کے درمیان روابط کا کام کریگا۔