ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

نیب قوانین میں تبدیلی ملک کی تینوں بڑی جماعتیں بڑی آسانی سے یہ کر سکتی ہیں لیکن یہ کرنا کیوں نہیں چاہتیں ؟بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد (منیر) نے خودکشی کیوں کی؟این آر او کی آوازیں دب گئی تھیں ۔۔لیکن یہ ایک بار پھر(اٹھ) رہی ہیں‘ کیوں؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 18  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پی ایس ایل بہر حال زبردست کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی‘ کراچی میں آٹھ میچ ہوئے‘ انٹرنیشنل کھلاڑی آئے اور ان میں انڈین سٹاف اور مہمان بھی شامل تھے‘ سٹیڈیم بھی بھر گئے اور لوگوں نے کھل کر انجوائے بھی کیا‘ یہ کامیابی ثابت کرتی ہے ہم اگر کچھ کرنا چاہیں تو ہم بڑی آسانی سے کر لیتے ہیں‘ ہم مشکل ترین حالات میں بھی پی ایس ایل کرا سکتے ہیں‘

اب سوال یہ ہے وہ قوم جو اتنا بڑا ایونٹ کرا سکتی ہے کیا وہ نیب کے قوانین میں ایسی تبدیلیاں نہیں کر سکتی جن کے ذریعے احتساب کے عمل کو شفاف بھی بنایا جا سکے اور اکراس دی بورڈ بھی‘ میرا خیال ہے ملک کی تینوں بڑی جماعتیں بڑی آسانی سے یہ کر سکتی ہیں لیکن یہ کرنا نہیں چاہتیں کیونکہ تینوں پارٹیوں کے سربراہ سمجھتے ہیں ہم نے جتنا مزہ چکھنا تھا چکھ لیا اب دوسروں کی باری ہے‘ اردو میں اس صورت حال کو کہتے ہیں ‘ میرا کچھ نہیں رہا اب تیرا بھی کچھ نہیں رہے گا‘ اس تیرے میرے سے کسی کا کچھ نہیں بگڑ رہا لیکن ملک کا بہت نقصان ہو رہا ہے‘ بیورو کریسی اور کاروباری طبقے نے کام کرنا تقریباً چھوڑ دیا ہے‘ رہی سہی کسر ایک خودکشی نے پوری کر دی‘ تین دن قبل سی ڈی اے کے سابق افسر بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر نے نیب کی انکوائری سے تنگ آ کر خود کشی کر لی‘ یہ انٹیلی جینس میں بھی رہے اور یہ نیب میں بھی کام کرتے رہے ‘ جب ان جیسے بااثر شخص کے ساتھ یہ ہوا تو آپ باقی لوگوں کی صورتحال کا بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں‘ نیب کے قوانین اور سسٹم میں اگر کوئی خرابی ہے تو ساری جماعتیں مل کر یہ خرابی دور کیوں نہیں کر لیتیں‘ یہ لوگ مزید کتنی لاشوں کا انتظار کر رہے ہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ سیاسی محاذ ایک بار پھر گرم ہو رہا ہے، این آر او کی آوازیں دب گئی تھیں لیکن یہ ایک بار پھر اٹھ رہی ہیں‘ کیوں؟ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دنوں کی گنتی شروع ہو گئی‘ ہم اس پر بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…