نئے ایف بی آر کے قیام ،ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا اورٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا،وزیراعظم نے بڑے اقدام کا اعلان کردیا

7  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے،ٹیکس دینا قومی فریضہ ہے ،جب تک عوام ٹیکس نہیں دینگے قوم آزاد نہیں ہو گی ،ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے، نئے پاکستان کیلئے ٹیکس کلچر بہت ضروری ہے ،تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا ،

ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا،اداروں میں بہتری کیلئے اصلاحات کا عمل جاری ہے،کرپشن پر قابو پا رہے ہیں ،مسائل کو حل کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا، میرا مقصد پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے،ملک میں انسانوں پر سرمایہ کاری کی ضرورت کو سمجھنا ہوگا۔وزیراعظم عمران خان نے یہ بات جمعرات کو آل پاکستان ایوان ہائے صنعت و تجارت میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس دینا ایک قومی فریضہ ہے اور جب تک عوام ٹیکس نہیں دیں گے تو قوم کبھی آزاد نہیں ہو گی بلکہ غلام ہی بنی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ کبھی بھی قرضہ لینے والی قوم کی عزت نہیں ہوتی، ٹیکس نیٹ بہتر نہ ہوا تو یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ نئے پاکستان کیلئے ٹیکس کلچر بہت ضروری ہے ،تاجر برادری کے تعاون کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں میں بہتری کیلئے اصلاحات کا عمل جاری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا اور ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا۔انہوں نے کہاکہ پوری کوشش ہو گی بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں اور ریاست ملک کی تاجر برادری کو اوپر لائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم ہر معاملے میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ مشاورت کریگی۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لا رہے ہیں اور بہت سے لوگ ہمارے ساتھ آ بھی رہے ہیں، جب غیر ملکی سرمایہ کار آتے ہیں تو مقامی لوگوں کو بھی اس کا فائدہ پہنچتا ہے۔

وزیراعظم نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک صاحب کل اسمبلی میں قائد اعظمؒ کی شکل بنا کر تقریریں کر رہے تھے، ان لوگوں کو شرم آنی چاہئے کہ انہوں نے ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب روپے تک پہنچا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ کرپشن پر قابو پا رہے ہیں اور اداروں کو ٹھیک کر رہے ہیں، مسائل کو حل کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھائے بغیر تجارتی خسارہ کم نہیں ہو سکتا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ایف بی آر کو بزنس فرینڈلی اداراہ بنا رہے ہیں، اگر ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو نیا ایف بی آر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپنی قوم پر پورا اعتماد ہے، متعین کردہ مقاصد کے حصول میں تھوڑا وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب قوم اکٹھی کھڑی رہتی ہے اور کسی کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیتی ہے تو اس قوم کو کوئی جھکا نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ جانوروں کا معاشرہ طاقت کے قانون پر چلتا ہے جب کہ انسانوں کا معاشرہ انصاف اور رحم پر چلتا ہے۔انہوں نے کہاکہ نیک نیتی اور کام کرنے کا جذبہ ہو تو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا اور یہ دونوں چیزیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرا مقصد پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے منشور میں تعلیم اور صحت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے تاہم اس حقیقت کو بھی سمجھنا چاہئے کہ ملک میں انسانوں پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی ترجیح عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا ہے اس لئے تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبہ جات پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…