اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ ہونے والے ناروا رویے پر بھارتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی ایک نئی ویڈیو جاری کی گئی ہےجس میں کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ میری والدہ مجھ سے ملاقات کرنے آئیں۔ میں اس ملاقات کی اجازت دینے کے بہترین اقدام پر پاکستانی حکام کا بے حد شکرگزار ہوں۔
میری اپنی والدہ سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور میری والدہ میری جسمانی صحت اور اچھی حالت دیکھ کر بھی بے حد خوش ہوئیں۔ انہوں نے مجھے کہا کہ میں تمہیں دیکھ کر اطمینان محسوس کر رہی ہوں۔ انہوں نے ہندی زبان میں ایک دعا بھی بولی جو ہندو مذہب میں بہت عام ہے جس پر میں نے ان سے کہا کہ آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ۔آپ خوش ہیں۔ میرے پاس آپ کو بتانے کے لیے بہت سی چیزیں ہیں۔میری خوراک اچھی ہے اور یہاں میرا بہت اچھا خیال رکھا جاتا ہے۔ یہ مجھے کوئی نقصان نہیں پہنچاتے ، یہاں تک کہ ہاتھ بھی نہیں لگاتے۔ مجھے دیکھ کر میری والدہ نے ان سب باتوں کا یقین کر لیا۔ لیکن یہاں میں بھارتی حکومت ، بھارتی عوام اور بھارتی نیوی سے ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ میرا کمیشن ابھی ختم نہیں ہوا۔ میں بھارتی نیوی کا کمیشنڈ آفیسر ہوں۔کلبھوشن نے کہاکہ میری والدہ اور میری اہلیہ کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں، میں نے ان کی آنکھوں میں خوف دیکھا ہے۔ جو مرضی ہو جائے لیکن میری والدہ اور میری اہلیہ کی آنکھوں میں خوف نہیں ہونا چاہئے۔ انہیں دھمکایا جا رہا ہے، وہ بھارتی سفارتکار جو میری والدہ کے ساتھ آیا تھا ، جیسے ہی وہ مجھ سے ملاقات کر کے باہر نکلیں وہ سفارتکار ان پر چیخ رہا تھا۔کیا ان کو ڈرا دھمکا کر یہاں لایا گیا؟ ملاقات کروانا پاکستان کا ایک مثبت اقدام تھا۔
میں بے حد خوش تھا ، انہیں بھی خوش ہونا چاہئے تھا۔ لیکن باہر کھڑا بھارتی سفارتکار ان پر چیخ رہا تھا۔ کلبھوشن نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ بھارت اور پاکستان کو سب کچھ بھلاکر ایک مثبت سمت کی جانب بڑھنا چاہئے۔ یا پھر ایک دوسرے کے خلاف ایسے ہی چلتے رہنا ہے؟کیوں کہا جاتا رہا کہ میں کمیشن افسر نہیں، یا میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے لیے کام نہیں کر رہا تھا۔آخر معاملہ کیا ہے؟ یہ بات ٹھیک ہے کہ میں اپنی شناخت خفیہ رکھ کر کاروبار کر رہا تھا۔
میں یہاں کھڑا صاف اور واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ ہاں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کر رہا تھا۔ میں ایک فوجی ہوں اور میں یہ سب اپنے ملک کے لیے کر رہا تھا۔ لیکن میری والدہ اور میری اہلیہ کو خوف کی حالت میں یہاں لایا گیا ، انہیں تکلیف دی گئی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے ان کو جہاز میں مار پیٹ کر لایا گیا ہے اور یہی سب میں دیکھ بھی رہا تھا۔یہ سب ایسے نہیں ہونا چاہئے۔
میرے اہل خانہ کو بہت خوش ہونا چاہئے تھا لیکن میری والدہ شاک کی حالت میں تھیں۔ وہ کہہ رہی تھیں کہ نہیں ایسے نہیں کہا جا سکتا ، یہ نہیں ہو سکتا ۔ اس سارے عمل کے لیے میں دونوں پاکستانی اور بھارتی حکومتوں کا مشکور ہوں۔ لیکن مجھے بے حد افسوس ہوا کہ میری والدہ کو دھمکایا گیا اور ڈرایا گیا تھا۔واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کی یہ ویڈیو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔