اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے تخمینہ لگایا ہے کہ یکم جولائی 2019سے پاور سیکٹر کے نقصانات کے بہاؤ کو صفر پر لانے کیلئے اگلے 4ماہ (مارچ تاجون) کیلئے 25.1 فیصد تک بجلی ٹیرف میں اضافہ کرنا پڑے گا
جس سے بجلی کا موجودہ فی یونٹ 12.98روپے سے بڑھ کر 16.24 فی یونٹ ہوجائے گا۔روزنامہ جنگ میں شائع خبر کے مطابق وزارت پاور نے فنانس ڈویژن کی مشاورت سے بجلی ٹیرف میں 25.1 فیصد مجوزہ اضافے پر کام آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 25.1 فیصد ٹیرف ایڈجسٹمنٹس ماہانہ فیول کے نرخ میں ایڈجسٹمنٹس (ایف پی اے) کا اضافہ ہوگا جو 1.9 فی یونٹ اضافے کی صورت میں سامنے آئے گا اگراپریل، مئی اور جون 2019 کیلئے گیس 850 ایم ایم سی ایف ڈی پر فراہم کی جاتی ہے۔ صارف پر اس کا اثر جاری ماہ میں اوسط فی یونٹ قیمت 12.98 سے بڑھ کر 13.85 فی یونٹ کی صورت میں پڑے گا اور پھر جون 2019 میں 15.31 فی یونٹ ہوجائے تاکہ ہہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے بہاؤ کو روکا جاسکے۔ وزارت کا اندازہ ظاہر کرتا ہے کہ اگلے مالی سال 1 جولائی 2019-20 سے اس بہاؤ کو صفر پر لانے کیلئے ٹیرف میں فی یونٹ 0.94 کا مزید اضافہ کرنا پڑے گا۔