بھارتی میڈیا اپنے ملک میں عمران خان کی بڑھتی ہوئی حمایت پر پریشان، پلوامہ حملے میں ہلاک فوجیوں کو استعمال کر کے جذباتی بلیک میل کرنے لگا

2  مارچ‬‮  2019

لاہور ( وائس آف ایشیا) انڈین میڈیا اپنے لوگوں کو پاکستان کے خلاف کرنے کے لیے پلوامہ حملے میں ہلاک فوجیوں کو استعمال کر کے جذباتی بلیک میل کرنے لگا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی پاک فضائیہ نے رواں ہفتے حدود کی خلاف ورزی کرنے پر دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا۔ جب کہ ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو27 فروری کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیاگیا تھا۔

جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے امن کے فروغ کے لیے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔وزیراعظم عمران خان کے بعد دنیا بھر میں عمران خان کے چرچے ہونے لگے اور انہیں امن کا سفیر کہا گیا لیکن دلچسپ بات تو یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام کو بھارت میں بھی سراہا گیا اور بھارت سے بھی یہ آوازیں اٹھنا شروع ہو گئیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے یہاں تک کہ کچھ بھارتیوں نے اپنے وزیراعظم مودی کو عمران خان سے سیکھنے کا مشورہ دے ڈالا۔بھارت کا پڑھا لکھا اور پر امن طبقہ پاکستان کے اس فیصلے کو خواب سراہا ریا ہین اور کہ رہا ہے کہ مودی کو لاشوں کی سیاست بند کر دینی چاہئیے۔اس تمام صورتحال میں بھارتی میڈیا اپنے ملک میں عمران خان کی بڑھتی ہوئی حمایت پر پریشان ہو گیا ہے یہاں تک کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈز کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔بھارتی میڈیا اور مودی سرکار کو خدشہ ہے کہ بھارتیوں کے دل میں عمران خان کے لیے قائم ہونے والا نرم گوشہ مستقبل میں ان کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کے پرامن بیان نے بھارتیوں کے دِلوں میں گھر کر لیا ہے۔

اس تمام صورتحال میں انڈین میڈیا اپنے لوگوں کو پاکستان کے خلاف کرنے کے لیے پلوامہ حملے میں ہلاک فوجیوں کو استعمال کر کے جذباتی بلیک میل کرنے لگا۔بھارتی صحافیوں نے ایک بار پھر اپنے لوگوں کے ذہن میں یہ بات ڈالنا شروع کر دی ہے کہ پلوامہ حملے کا ذمہ دار پاکستان ہے۔حالانکہ بھارت کا پڑھا لکھا طبقہ یہ سوال کر رہا ہے کہ اگر پلوامہ حملے کا ذمہ دار پاکستان ہے تو اس کا ثبوت کہاں ہے؟ بھارتی حکومت اور میڈیا کوئی ثبوت تو پیش نہ کر سکے۔

البتہ ہمیشہ کی طرح لوگوں کو بیوقوف بنانا شروع کر دیا ہے اور کہا اہے جو لوگ بھارتی پائلٹ کی رہائی پرپاکستان کی تعریفیں کر رہے ہیں وہ یہ نہ بھولیں کہ پاکستان نے یہ اقدام امن کے لیے نہیں بلکہ عالمی دباؤ کے تحت کیا۔بھارتی میڈیا اپنے لوگوں کو یہ بھی کہہ رہا ہے کہ پاکستان کی تعریفیں کرنے والے یہ نہ بھولیں کہ ہم نے اپنے 40جوانوں کی لاشیں اٹھائی ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا بیانات اب بھارتیوں میں بھی شعور پیدا کر رہے ہیں۔بھارت اور پاکستان میں امن ایک ہی صورت میں قائم ہو سکتا ہے اگر بھارت میں امن مخالف مودی سرکار کی بجائے کوئی وزیراعظم عمران خان جیسا ہو جو اپنے ملک میں بم برسانے کی نیت سے آنے والے دشمن ملک کے پائلٹ کو صحیح سلامت اس کے ملک واپس بھیجنے کا حوصلہ رکھتا ہو۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…