لاہور ( وائس آف ایشیا) بھارتی پائلٹ ابھینندن کو پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت گذشتہ روز واہگہ بارڈر پر بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔ بھارت سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بھارتی پائلٹ ابھینندن کو آرمی کے ہسپتال منتقل کرد یا گیا ہے جہاں اْس کا تفصیلی ایم آر آئی اور سٹی اسکین کروایا جا رہا ہے۔
ابھینندن سے پاکستان میں گزارے وقت کے حوالے سے پوچھ گچھ بھی کی جا رہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پائلٹ ابھینندن کو تاحال اپنے گھر جانے نہیں دیا گیا جبکہ ابھینندن کی اہل خانہ سے صرف 9 منٹ کی ملاقات کروائی گئی۔ذرائع کے مطابق بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو انٹیلی جنس بیورو لے جایا جائے گا جہاں اس کا میڈیکل اور نفسیاتی معائنہ بھی کیا جائے گا۔اس معائنے کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ پاکستان میں ابھینندن کو کہیں کوئی جسمانی نقصان تو نہیں ہوا۔یا انہیں کسی طرح کے ڈرگس دیے گئے ہوں اور جسمانی یا ذہنی اذیت دی گئی ہو تو جنیوا کنونشن کے تحت اس کی تحقیق کرنا ذمہ داری بنتی ہے۔ اس معائنے کے دستاویزات تیار کی جائیں گی اور بھارتی فضائیہ کے حوالے کر دی جائیں گی۔ اس حوالے سے کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاک فوج کی زیر حراست رہنے کے بعد اب بھارت جا کر ابھینندن کا حاضر سروس رہنا بظاہر مشکل نظر آ رہا ہے۔عین ممکن ہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جبری ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا جائے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاک فوج کی زیر حراست جس پائلٹ کو بھارتی میڈیا نے ہیرو بنا کر پیش کیا اس کی بھارت حوالگی کے بعد ہی اسے زیرو کر دیا گیا تھا۔
ابھینندن کو جب گذشتہ روز واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تو وہاں موجود بھارتی سپاہیوں نے اپنی فضائیہ کے ونگ کمانڈر کو سلیوٹ تک کرنا گوارا نہیں کیا تھااور اب ابھینندن کو بھارت پہنچے اتنا وقت گزرنے کے باوجود انہیں تاحال گھر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔