نئی دہلی ( آن لائن )بھارت نے پاکستان میں فضائی کارروائی کر کے جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی مرکز پر حملہ اور متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بھارتی دراندازی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پاک فضائیہ فوری طور پر حرکت میں آئی اور بھارتی طیارے واپس چلے گئے۔
تاہم بھارتی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فضائی کارروائی کر کے بالاکوٹ میں واقع جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی مرکز پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔بھارتی سیکریٹری خارجہ وی کے گوکھالے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پلوامہ حملے اور انڈین پارلیمنٹ سمیت متعدد حملوں میں ملوث جیش محمد کے ٹھکانوں کی موجودگی کے حوالے سے انہوں نے پاکستانی حکام کو اطلاع دی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ جہادیوں اور فدائیوں کی تربیت کے لیے استعمال کیے جانے والے اس نیٹ ورک کو حکومتی مدد کے بغیر نہیں چلایا جاسکتا۔سیکریٹری خارجہ نے مزید دعویٰ کیا کہ ہمیں مستند خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ جیش محمد بھارت میں مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے باعث ہمارے لیے کارروائی کرنا ناگزیر تھا۔گوکھالے نے کہا کہ بھارت نے بالا کوٹ میں موجود جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی مرکز پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں مسعود اظہر کے بہنوئی سمیت متعدد مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور اسی لیے یہ کارروائی رات گئے کی گئی تاکہ شہریوں کے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
گوکھالے نے دعویٰ کیا یہ کارروائی چند گھنٹوں قبل کی گئی جس میں جیش محمد کے اہم کمانڈرز کو مار دیا گیا۔بھارتی وزارت خارجہ اور سیکیورٹی آفیشلز کی اس پریس کانفرنس سے قبل سیکیورٹی پر بھارتی کابینہ کمیٹی نے نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارت کی پیراملٹری فورس پر ہونے والے ایک خود کش حملے کے بعد سے سخت کشیدہ ہیں جس میں 44 بھارتی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔