خواتین وحضرات ۔۔ امریکا میں چند دن پہلے ایک انوکھا واقعہ پیش آیا‘ امریکی ریاست اوہائیو کی ایک کاؤنٹی میں جج نے مجرم کو 47 سال قید کی سزا (سنا) دی‘ مجرم نے جوں ہی یہ سزا (سنی)‘(اس) نے عدالت میں اپنے وکیل کو پھینٹا لگانا شروع کر دیا‘ وکیل کا جرم یہ تھا کہ (اس) نے مجرم کو بتایا تھا تمہیں زیادہ سے زیادہ 20 سال قید ہو گی ۔۔لیکن جج نے مجرم کو 47 سال قید کی سزا (سنا) دی‘ مجرم جج کا تو کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا لہٰذا (اس) نے اپنے وکیل کو تھپڑ اور (مکے) مارنا شروع کر دیئے‘
میرا خیال ہے آج اگر میاں نواز شریف بھی عدالت میں (موجود) ہوتے تو یہ اپنے وکلاء کے ساتھ یہی سلوک کرتے‘ میاں نواز شریف نے العزیزیہ ملز کے فیصلے کے خلاف ٹیکنیکل گراؤنڈز پر ضمانت کی درخواست دے رکھی تھی ۔۔لیکن ۔۔ان کے وکلاء نے یہ درخواست ہولڈ کر کے عدالت سے صحت کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کر دی‘ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ درخواست مسترد کر دی‘ عدالت کا کہنا تھا اگر مجرم کو جیل اور ہسپتال میں میڈیکل سہولتیں مل رہی ہوں تو پھر ضمانت نہیں ہو سکتی‘ میاں صاحب کو اب ہسپتال سے جیل شفٹ کر دیا جائے‘ ن لیگ کے رہنماؤں نے ۔۔اس فیصلے پر تبصرہ کیا سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، پانچ طبی بورڈز نے نوازشریف کی بیماری کی تشخیص کی اور فوری علاج کی سفارش کی۔انہوں نے کہا کہ پوری امید تھی کہ ہائیکورٹ علاج کے لیے ضمانت کی درخواست قبول کرے گی، ہمیشہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام رہا ہے اور اس کا بھی کرتے ہیں، جو بھی مزید قانونی راستے ہیں ان کو اپنایا جائے گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کو جو علاج چاہیے وہ جیل میں میسر نہیں ہوتا، اس کے لیے باہر ہونا ضروری ہے اور اسی لیے درخواست ڈالی گئی، علاج پاکستان اور باہر بھی ہوسکتاہے لیکن جیل میں نہیں ہوسکتا۔اس موقع پر (ن) لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ جتنے قانونی راستے دستیاب ہیں وہ اپنائیں گے کیونکہ یہ ہمارا حق ہے،
ہم اپیل میں بھی جائیں گے، قوی امید ہے انصاف ملے گا۔ سید خورشید شاہ نے بھی کہا‘نواز شریف کی صحت خراب ہے‘ ہمیں عدالتی فیصلے کا احترام کرنا چاہیے لیکن نوازشریف کی ضمانت ہونی چاہیے‘ نواز شریف کو کچھ ہوا تو حکومت نہیں بچے گی‘ ن لیگ اور شریف خاندان ضمانت کے بارے میں بہت (پر) امید تھا‘ پارٹی نے میاں صاحب کے استقبال کیلئے تیاریاں بھی کر رکھی تھیں ۔
۔لیکن فیصلہ توقع کے خلاف نکلا‘ اب میاں نواز شریف کا کیا مستقبل ہے‘ کیا یہ اب سزا بھگت کر ہی باہر آئیں گے اور ۔۔اس دوران اگر ۔۔ان کی صحت خراب ہو گئی تو ۔۔اس کا ذمہ دار کون ہوگا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ انڈیا اور پاکستان دونوں ملکوں میں جنگ کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں‘ کیا ہم جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔