پلوامہ حملہ ، بھارتی دانشوروں کے خدشات درست ثابت، جانتے ہیں اشورک سوائن دسمبر2018میں کیا منظر نامہ دکھا چکے ہیں؟

16  فروری‬‮  2019

نئی دہلی (اے پی پی) بھارتی الیکشن سے پہلے مقبوضہ کشمیر میں خود کش حملہ میں بڑے پیمانے پر بھارتی فوجی جوانوں کی ہلاکت سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بے جان الیکشن مہم میں رنگ بھرنے کاجواز ڈھونڈ نکالا، جھوٹ یا حقیقت، یہ مودی کے انتخابات کے ڈرامے کیلئے ایک بڑا ویلنٹائن تحفہ ہے ،بھارتی دانشوروں کے خدشات بھی درست ثابت ہو رہے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیا پردیش سمیت کئی ریاستوں میں شکست کے بعد بی جے پی کو عام انتخابات میں شکست سامنے نظر آ رہی تھی، ایسے میں سرجیکل سٹرائیکس کی گیڈر بھبکیوں سے بات نہ بنی تو مقبوضہ وادی میں حریت پسندوں کی کارروائی کاالزام پاکستان پر لگا دیا گیا۔ مقصد واضح ہے کہ کسی بھی قیمت پر مودی سرکار کو بھارت کے عام انتخابات جیتنے ہیں۔بھارتی دانشور اشورک سوائن دسمبر 2018 میں اپنے ٹویٹ کے ذریعے یہ منظر نامہ دکھا چکے ہیں ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا تھاکہ 2019 کے انتخابات سے پہلے بھارت کو فسادات کے لئے پاکستان کیساتھ سر حدی کشیدگی کیلئے تیار رہنا چاہئے ۔اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ میں بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے ۔ یہاں تک کہ بھارت نواز کشمیری رہنما فاروق عبداﷲ بھی بھارتی انتہا پسند قیادیت کو آڑے ہاتھوں لینے پر مجبور ہو گئے ۔ تجزیہ کار اس امر پر بھی متفق ہیں کہ یہ بھارت کا پرانا وطیرہ ہے کہ جب بھی الیکشن قریب ہوں یا کسی بڑی شخصیت کا دورہ پاکستان ہو،، توپوں کا رخ پاکستان کی جانب موڑ نے کا کوئی نہ کوئی بہانہ تراش لیا جاتا ہے لیکن شاید اس بار بھارتی عوام اس جال میں بھی نہ آئیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…