لاہور(وائس آف ایشیا) 2 سابق وزرائے اعظم، 3 سابق وفاقی وزیر اور 17 اراکین اسمبلی کی گرفتاری کی تیاریاں، نیب کی جانب سے بڑے کریک ڈاؤن کی تیاریاں، گرفتاریاں مارچ اور اپریل کے ماہ تک عمل میں آئیں گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیاست اپنی تاریخ کے سب سے بڑے کریک ڈاؤن کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
قومی اخبار میں شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق مارچ اور اپریل کے ماہ تک کئی بہت بڑے سیاستدانوں کی گرفتاری عمل میں آنے والی ہے۔بڑے بڑے سیاستدانوں کی گرفتاریوں کا عمل تحریک انصاف کے سینئر رہنما علیم خان کی گرفتاری کے بعد سے شروع ہو چکا ہے۔ اب یہ سلسلے تھمنے والا نہیں ہے۔ اگلے 2 ماہ میں بہت بڑی گرفتاریاں عمل میں آئیں گی۔ رپورٹ کے مطابق مارچ اور اپریل کے ماہ تک 2 سابق وزرائے اعظم، 3 سابق وفاقی وزیر اور 17 اراکین اسمبلی کی گرفتاری کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ان تمام سیاسی رہنماوں پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔ نیب کی جانب سے ان تمام سیاسی رہنماؤں کیخلاف جامع تحقیقات کی گئی ہیں۔ یہ تمام رہنما نیب کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ہیں، اسی لیے اب جلد ہی ان تمام رہنماؤں کی گرفتاری عمل میں آنے والی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملک کی سیاست میں این آر او دیے جانے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں، تاہم بظاہر ایسا کچھ نہیں ہونے والا۔ وزیراعظم عمران خان موجودہ حکومت کے دور میں شروع ہونے والے سخت ترین احتساب کے عمل کو کسی صورت بریک لگانے کے حق میں نہیں ہیں۔ اسی لیے کسی بھی سیاسی رہنما کو ڈیل یا ڈھیل ملنے کا امکان بہت کم ہے۔