لاہور(این این آئی )پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماسید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بلاامتیازاحتساب ہوتا ہوا نظرنہیں آرہا اور علیم خان کے خلاف نیب کی کارروائی بظاہر دکھاوے اور احتساب کے عمل کوبیلنس کرنے کی کوشش لگتی ہے،فیض آباد دھرنے کے فیصلے کو پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے۔
اوراس پر من و عن عملدرآمد کا مطالبہ کریں گے ، این آراوکون مانگ رہا ہے اور کون دے رہا ہے بتایا جائے جہاں تک حکومتی اراکین کی جانب سے نیب کیسز چلنے پر شہباز شریف سے استعفے کا مطالبہ ہے تو نیب کیس تووزیراعظم عمران خان پر بھی ہے ۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ علیم خان کو پی ٹی آئی کی اے ٹی ایم کہا جاتا ہے، جس جس پر علیم خان نے خرچہ کیا اس تک تحقیقات کا دائرہ بڑھنا چاہیے ، علیم خان کے ساتھ اور نام بھی جڑے ہیں،انتخابات پر اخراجات ہوئے ، عمران خان پر بھی اخراجات ہوئے وہ سب علیم خان نے کئے،علیم خان نے تو عمران خان کے جہاز تک کا خرچہ کیا۔بلاول بھٹو کے ڈرائی کلین کی تحقیقات ہوسکتی ہیں تو عمران پر ہونے والے اخراجات کی کیوں نہیں؟۔بظاہریہ گرفتاری دکھاوے کیلئے کی گئی ہے ،کم سے کم تحقیقات تو کریں،لگتا ہے علیم خان کی گرفتاری جلد بازی میں کی گئی اور تفتیش پوری نہ ہونے سے عدالت سے ریلیف مل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر من وعن عملدرآمد ہو، ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور من و عن عملدرآمد کا مطالبہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کر کے حکومت غائب ہو گئی ہے ، بجٹ منظوری میں تاخیر سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے،بجٹ سے پہلے خبریں چلائی گئیں، بجٹ سے قبل ڈیڑھ گھنٹے تک کسی کو پتا نہیں ہوتا،ایوان میں یہ بات کریں گے کہ کس نے یہ مذاق کیا ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے ، نیب قوانین میں تبدیلی کے لئے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ این آر او کسے مل رہا ہے کون مانگ رہا ہے اورکون دے رہا ہے اپوزیشن تو کہتی ہے جو مانگ رہا ہے اس کا نام بتائیں۔