اسلام آباد(وائس آف ایشیا)وزیراعظم عمران خان سانحہ ساہیوال پر وزراء کے متضاد بیانات پر برہم ہو گئے۔وزیراعظم عمران خان نے وزراء کے بغیر تیاری کے میڈیا پر آنے اور پریس کانفرنس کرنے پر پابندی بھی لگا دی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا جب تیاری نہیں تھی تو علیحدہ علیحدہ بیانات کیوں دئیے گئے؟۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ سے اگر کوئی رکن یا وزیر میڈیا میں آئے تو پوری تیاری کر کے آئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اتحادیوں نے بھی سانحہ ساہیوال پر سخت اقدمات کا مشورہ دیا ہے۔
عمران نے کہا کہ ماضی میں جو غلطیاں حکمرانوں نے کیں وہ ہم نہیں کریں گے۔میں کسی بھی طور پر عوام کو دھوکے میں رکھنے کا قائل نہیں اور نہ ہی ایسا کرنے دوں گا۔وزیراعظم نے وزراء کو ہدایت کی کہ ہم گذشتہ حکمرانوں سے بہتر ثابت ہوئے ہیں اب فرق نظر آنا چاہئیے۔ہم نے پانچ ماہ کا مشکل وقت گزارا اور اب عوام کو اچھی خبریں ملنی چاہئیے۔جب کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکو آج اسلام آبادطلب کر لیا ہے. ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ملاقات آج دوپہر ہو گی جس میں وہ سانحہ ساہیوال سے متعلق وزیر اعلیٰ پنجاب سے تفصیلات لیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم صوبائی وزراکے بیانات پربرہم ہیں، ملاقات میں جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب سے بات کریں گے.۔ وزیراعظم کی پولیس نظام میں اصلاحات سے متعلق بھی وزیر اعلیٰ سے مشاورت متوقع ہے۔. ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کوسانحہ ساہیوال سے متعلق فوکل پرسن مقررکرنیکی ہدایت کی جائیگی،یادرہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر سانحہ ساہیوال کا جوڈیشل کمیشن بنانے کو تیار ہیں‘ اپوزیشن چاہے تو جوڈیشل کمیشن کے لیے اپنے لوگ بھی نامزد کرسکتی ہے، یہ انسانی المیہ ہے، ہم اسے مثال بنائیں گے۔