اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جعلی بینک اکاؤنٹس کیس اور منی لانڈرنگ کی سپریم کورٹ میں سماعت ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ کے خلاف اتنا مواد آ گیا ہے کہ کوئی آنکھیں بند نہیں کرسکتا۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ وفاقی کابینہ نے ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں کا معاملہ جائزہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے اور 10 جنوری کو اس معاملے میں مزید پیشرفت متوقع ہے۔اس موقع پر اومنی گروپ کے وکیل نے کہا کہ معاملہ کمیٹی کو بھجوا کر الجھا دیا گیا ہے، معلوم نہیں کمیٹی کب اقدامات کرے۔جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے اومنی گروپ کے وکیل کی بات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کو مسئلہ ہے تو کابینہ کو چھوڑیں، میں ای سی ایل میں نام ڈال دیتا ہوں۔چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اصل کیس کی طرف نہیں آ رہے۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ اومنی گروپ کے خلاف اتنا مواد آ چکا ہے کہ کوئی آنکھیں بند نہیں کر سکتا، اوپر سے چینی کی بوریاں بھی اٹھالی گئیں، یہ بتائیں کہ معاملہ اب کس کورٹ کو بھیجیں؟اس سے پہلے کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک مزید توسیع کردی۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ مدت ضمانت کے خاتمے پر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، اس موقع پر سکیورٹی کےسخت انتظامات کیے گئے تھے۔دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے کو حتمی چالان جمع کرانے کا حکم دیا جائے۔
جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں تو سپریم کورٹ نے کارروائی سے روکا ہوا ہے،عدالت عظمیٰ کی اجازت کے بغیر ہم مزید کارروائی نہیں کرسکتے۔جس کے بعد عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت قبل ازگرفتاری میں 23 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے اس سے قبل 22 دسمبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک کی توسیع کی تھی۔