جمعرات‬‮ ، 24 جولائی‬‮ 2025 

خطے میں امن و استحکام اور سیکیورٹی میں تعاون ،مسئلہ کشمیر اور فلسطین،وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ترکی اور ترک قیادت سے ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری

datetime 4  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(آئی این پی)پاکستان اور ترکی نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے، اعلیٰ سطح پر وفود کے تبادلے ،خطے میں امن و استحکام اور سیکیورٹی میں تعاون پر اتفاق کرتے ہوئے پاک ترک سٹرٹیجک تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ کثیر الجہتی فورم پر دونوں ممالک کے تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا ہے

جب کہ عالمی برادری سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسی آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرے جس کا دارالخلافہ القدس شریف ہو اور اس کی سرحدیں 1966 والی پوزیشن پر ہوں ۔وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ترکی اور ترک قیادت سے ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رجب طیب اردگان کی دعوت پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جمہوریہ ترکی کا 3سے 4 جنوری 2019تک دورہ ترکی کیا ۔ اس موقع پر ایک اعلیٰ سطحی وفد وزیر اعظم کے ہمراہ تھا ۔ اس موقع پر ترک صدررجب طیب اردگان اور وزیراعظم عمران خان نے پہلے ون آن ون ملاقات کی جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات کیے گئے۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطے عالمی و علاقائی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان غیر متزلزل بردارانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ ثقافت ، مذہبی ورثے میں بندھے ہوئے ہیں اور ان کا مستقبل کا وژن مشترکہ ہے ۔ ان کی بنیاد مکمل اعتماد باہمی ادراک ہے۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی سالوں پر مبنی بردارانہ تعلقات کے مضبوط تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پراطمینان کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ باہمی مفادات پر مبنی تعلقات ہر مشکل گھڑی میں قائم رہے ۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے قومی مفادات کے تمام ایشوز پر ایکدوسرے کی باہمی حمایت جاری رکھنے میں عزم مصمم کا اعادہ کیا گیا۔

اس دوران اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ دونوں ممالک کی عوام کو بھی فائدہ پہنچانے کیلئے ان تعلقات کو مزید وسعت دی جائے گی۔ ترک پاکستان اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل میکنیزم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس کے کئی ورکنگ گروپ ہیں جو دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔ اس دوران دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ موجودہ معاشی ، تجارتی اور کمرشل تعلقات کو بھی مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔

صحت اور زراعت کے شعبے میں تعاون کے میکنیزم پر اتفاق کیا گیا اور امور نوجوانان ، سیاحت ، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں اور عوامی وفود کے تبادلوں کے ذریعے عوام سے عوام تک رابطے مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملاقات میں دہشت گردی کے ہر قسم عفریت سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ فتح اللہ گولن دہشت گرد تنظیم کے خلاف لڑنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم ، اقتصادی تعاون تنظیم اور ترقی پذیر ممالک اور دیگر متعلقہ کثیر الجہتی فورمز پر جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا

اور عالمی اور علاقائی سطح پر پیدار امن سلامتی اور استحکام کے حصول کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ مسئلہ کشمیر کو مسلسل مذاکراتی عمل کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں کے تحت حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ترکی کی پاکستان کیلئے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے حمایت کا اعتراف کیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان کی این جی میں شمولیت سے عالمی سطح پر عدم پھیلاؤ کے مقاصد مزید مستحکم ہوں گے۔ ملاقاتوں میں اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا کہ افغانستان میں پیدار امن استحکام افغان معاشرے کی تمام طبقات کی مصالحت ، علاقائی ممالک اور عالمی برادری کی حمایت کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے۔اس دوران مسئلہ قبرص کے جامع حل کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کہا گیا کہ جزیر ے کی دوبرادرویوں سیاسی مساوات کی بنیاد پر اس مسئلے کو حل ہونا چاہیے۔ فلسطینی کاز کی مرکزیت پر زور دیا گیا

اور القدس کے تاریخی کردار اور قانونی حیثیت پر کسی بھی تبدیلی کی کوشش کو مسترد کیا گیا اور عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام جس کی سرحدیں 1966والی ہو اور اس کا دارالخلافہ القدس شریف ہو، اس کے قیام کیلئے حمایت کرے، یہ بھی کہا گیا کہ تمام بین الاقوامی فورم پر اسلام کی سچی اقدار کے فروغ کیلئے اتحاد قائم کیا جائے اور اسلام کے تاریخی تشخص کو بدنام کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف مل کر کام کیا جائے۔ اعلیٰ سطحی دوطرفہ رابطوں کو مزید بڑھانے کیلئے مضبوط عزم کا اظہار کیا گیا۔ باہمی امن و خوشحالی اور باہمی مفاد کے تمام شعبوں کیلئے مشترکہ اقدام اٹھانے کا عزم کا اعادہ کیا گیا خصوصی طور پر پاک ترکی تاریخی تعلقات کو بڑھتی ہوئی مضبوط تجارت، سرمایہ کاری اور دونوں ممالک کی عوام کے فائدے کیلئے اقتصادی تعلقات میں بدلنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہمختلف شعبوں میں مزید غور و خوض کیلئے کسی بھی مناسب تاریخ پر پاکستان ترکی اعلیٰ سطحی تزویراتی کونسل کے چھٹے سیشن کا انعقاد پر بھی اتفاق کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…