انقرہ (آئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے ترکی کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم ان دیرینہ اور گہرے تعلقا ت کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں ،ترکی سے صحت، عدالت، تعلیم اور تعمیراتی تجربات سے سیکھیں گے،50لاکھ گھروں کی تعمیر میں ترک کمپنیوں کی معاونت چاہتے ہیں، نئے پاکستان کیلئے کوشاں ہیں ،پاکستان کو ریاست مدینہ کے طرز پر بنانا چاہتے ہیں،
خواہش ہے کہ ترکی کے ساتھ مل کر امن کیلئے کردار ادا کریں، جبکہ ترک صدر طیب اردگان نے نے کہاہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ تعلقات میں گرمجوشی پائی جاتی ہے، دونوں ممالک کے تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں،وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کیلئے طویل جدوجہد کی ہے، عمران خان کی طرح میں بھی فٹبال کا کھلاڑی رہا ہوں، امید ہے کہ عمران خان کرکٹ کی طرح سیاست میں بھی کامیاب ہوں گے، پاکستان ، افغانستان ترکی کا سہ فریقی اجلاس افغان عمل کیلئے معاون ثابت ہو گا،،،ترک فاؤنڈیشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ وہ جمعہ کو انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کے بعد ان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ ترکی اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور گہرے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترک عوام کے درمیان نسلوں کا رشتہ ہے ، پاکستان اور ترکی کے درمیان قربت اور دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے،پاکستانی علاقے کے لوگوں نے ترکی کی تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے، ترکی کے ساتھ تمام شعبوں خصوصی معیشت میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، پاک ترک تعلقات کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں، پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں،ترکی سے صحت، عدالت، تعلیم اور تعمیراتی تجربات سے سیکھیں گے،
نئے پاکستان میں ہم وہی چاہتے ہیں جس پر ترکی کافی کام کر چکا ہے،پاکستان کو ریاست مدینہ کے طرز پر بنانا چاہتے ہیں،50لاکھ گھروں کی تعمیر میں ترک کمپنیوں کی معاونت چاہتے ہیں، نئے پاکستان کیلئے کوشاں ہیں،خوشی ہے آپ لوگ پہلے سے یہ کام کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترک صدر سے ملاقات میں سیکیورٹی سے متعلق دوطرفہ تعاون کے امور پر بات چیت ہوئی ہے،پاکستان افغان امن کیلئے مذاکرات میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے،خواہش ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز افغانستان اور خطے کے امن کیلئے کام کریں،
یہ بھی خواہش ہے کہ ترکی کے ساتھ مل کر امن کیلئے کردار ادا کریں، پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم تنازع کشمیر کا ہے، ترک صدر سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر بات ہوئی ہے، خواہش ہے کہ شام کے مسئلے کا پرامن حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اداروں نے دہشت گردی کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد کا انقرہ میں خیر مقدم کرتے ہیں،پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں،
پاک ترک تعلقات میں گرمجوشی پائی جاتی ہے، دونوں ممالک کے تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کیلئے طویل جدوجہد کی ہے، عمران خان کی طرح میں بھی فٹبال کا کھلاڑی رہا ہوں، امید ہے کہ عمران خان کرکٹ کی طرح سیاست میں بھی کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ عسکری، تجارتی اور ثقافتی تعلقات ہیں،خواہش ہے کہ پاک ترک تعلقات طویل عرصے تک آگے بڑھیں،ترک فاؤنڈیشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان ، افغانستان ترکی کا سہ فریقی اجلاس افغان عمل کیلئے معاون ثابت ہو گا، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ تجارتی تعلقات پر بات چیت ہوئی ہے،جس میں تمام شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ترک صدر نے مزید کہا کہ اشرف غنی سے ملاقات پر وزیراعظم عمران خان سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ باہمی امور پر بھی بات چیت ہوئی ، پاکستان سے ٹریننگ کے لئے طیارے خریدنے پر گفتگو ہوئی ، پاک،افغان،ترک سہ فریقی اجلاس افغان امن میں معاون ثابت ہوگا۔