ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں نئی پیش رفت،پاکستان کیلئے سنہری موقع ،امریکی فوج کے واپس جانے کے بعد کیا ہوگا؟ماہرین نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) حالیہ امن مذاکرات سے پاکستان بہت سے فوائد حاصل کر سکتا ہے اور افغانستان میں امن کی بحالی کے عمل میں پاکستان کیلئے اعلیٰ سفارتکاری ادا کرنے کا یہ ایک سنہری موقع ہے۔ افغانستان کے داخلی سیاسی معاملات میں مداخلت پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، اس کے بجائے پاکستان اقتصادی طور پر افغانستان کی مدد کرسکتا ہے اور افغان پناہ گزینوں کو سہولت فراہم کرسکتا ہے،

جس سے دو نوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضاء پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ 160ماہرین ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی ) کی زِیر اہتمام ایک خصوصی سیمینار ’ افغان امن مذاکرات: اثرات اور استحکام’ کے عنوان سے کر رہے تھے۔ اس موقع پر پاکستان کے سابق خارجہ سیکرٹری سلمان بشیر ، امبیسڈر یٹائرڈ ایازوزیر،سینئر تجزیہ کار امتیاز گل اور چیرمین بورڈ آف گورنر ایس ڈی پی آئی امبیسڈر یٹائر شفقت کاکاخیل نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔سابق خارجہ سیکرٹری سلمان بشیر نے کہا ہے کہ افغانیوں کی سماجی اور معاشی ترقی کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ سیاسی استحکام اور امن کی بحالی کے ساتھ ساتھ افغانستان کو اقتصادی استحکام کی بھی زیادہ ضرورت ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس سال کے وسط تک امن مذاکرات کے میں کوئی اتفاق نہ ہوا تو، امریکہ اپنے فوجیوں کو واپس بلا سکتا ہے، جو افغانستان میں خانہ جنگی اور افراتفری کا باعث بن سکتا ہے۔ امبیسڈر یٹائرڈ ایازوزیر نے کہا کہ پاکستان کو افغان لیڈ اور افغان اونڈ امن حل کی حمایت کرنی چاہیے اور افغانستان کے ا ندرونی مفادات کے ساتھ مداخلت کرنے کی بجائے اپنے مفادات کی حفاظت کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صدارتی انتخابات اس سال اپریل میں ہوں گے جبکہ افغانی عوام اور طالبان کوئی بھی ایسا سیاسی نظام نہیں قبول کریں گے جو موجوہ سیاسی نظام سے مطابقت رکھتا ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے دوران بھارت چپ رہے گا اور اپنے موقع آنے کا انتظار کرے گا ۔

سینئر تجزیہ کار امتیاز گل نے کہا کہ حالیہ افغان امن عمل کی پیش رفت گزشتہ چند ہفتوں میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام کے لئے کوششیں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ اور علاقائی ذمہ داری ہے۔ مذاکرات کامیاب اور بامعمل بنانے کے لئے، ایران اور روس کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں منفی پروپیگنڈا کا مقابلہ کرنے کے لئے افغان پناہ گزینوں کے لئے جامع حکمت عملی اور پالیسی تیار کرنا ہو گی۔

چیرمین بورڈ آف گورنر ایس ڈی پی آئی امبیسڈر یٹائر شفقت کاکاخیل نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان سمیت ہر ملک امن اور استحکام چاہتا ہے۔ باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان میڈیکل سیاحت کی بہت صلاحیت ہے،اور پشاور شہر طبی سیاحت کا مرکزبن سکتا ہے۔ . دونوں ملکوں میں تقریبا 5 بلین ڈالر کی تجارتی صلاحیت موجود ہے۔ایس ڈی پی آئی کے سینئر مشیر اور ڈائریکٹر ریفئلنٹ ڈویلپمنٹ پروگرام ڈاکٹرشفقت منیر نے کہا کہ افغانستان ہمیشہ سیکورٹی اور اندرونی سیاسی کے ضوالے سے پاکستان کے لئے ایک اہم سفارتی چیلنج ہے. انہوں نے مزید کہا کہ افغان امن عمل ایک نیا مرحلے میں داخل ہونے کے طور پر امید کی جاتی ہے کہ خطے میں امن اور استحکام ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…