منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

نیب کو بڑا دھچکا،اہم مقدمہ ہار گیا،دوسروں سے رقوم نکلوانے والے ادارے کو اب خود کتنے ارب ادا کرنے پڑینگے؟

datetime 27  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن( آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) لندن کی بین الاقوامی مصالحتی عدالت میں املاک ریکور کرنے والی فرم ‘براڈ شیٹ’ کے خلاف مقدمہ ہار گیا، جس کے نتیجے میں اب نیب کو 60 ملین ڈالر (سوا 8 ارب روپے سے زائد) رقم ادا کرنا ہوگی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں برطانیہ اور امریکا میں کم وبیش 200 پاکستانیوں کے اثاثوں کا پتہ لگانے کے لیے آئزل آف مین رجسٹرڈ براڈشیٹ ایل ایل سی نامی فرم کی خدمات حاصل کی گئی تھیں ۔

اس سلسلے میں آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو، نواز شریف اور لیفٹیننٹ جنرل اکبر کو بطور خاص ہدف بنایا گیا تھا۔اس معاہدے کے تحت مقررہ اہداف سے وصول شدہ رقم میں سے 20 فیصد کمپنی کو ادا کی جانی تھی، تاہم کسی بھی الزام کا ثبوت نہیں ملا اور ایک عشرے کے دوران برطانیہ سے ایک روپیہ بھی واپس نہیں لایا جاسکا۔رپورٹ کے مطابق ان اخراجات سے ہٹ کر براڈ شیٹ کمپنی فیصلہ اپنے حق میں آنے کے بعد نیب سے قانونی چارہ جوئی اور کیس کے اخراجات کی مد میں مزید ایک کروڑ امریکی ڈالر کا دعویٰ بھی کرے گی جبکہ سود کی مد میں 7 فیصد بھی وصول کرے گی۔دوسری جانب اگرچہ براڈ شیٹ سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے خلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، لیکن براڈ شیٹ کمپنی العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا اور جرمانہ عائد کیے جانے کے بعد مزید 60 لاکھ امریکی ڈالر کا دعویٰ بھی کرے گی کیونکہ فرم نے سب سے پہلے کیس پر کام شروع کرکے نیب کو شریف خاندان کے خلاف دستاویزات فراہم کی تھیں۔رپورٹ کے مطابق مجموعی طو رپر نیب کو مختلف اخراجات کی مد میں 60 ملین ڈالر ادا کرنا پڑسکتے ہیں جبکہ نیب کو اضافی جرمانے، اخراجات اور سود کی شکل میں زیادہ نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔براڈ شیٹ نے نیب کے خلاف الزام عائد کیا تھا کہ نیب نے 2003 میں معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

اس کمپنی کی جانب سے نیب کے خلاف تقریباً 600 ملین ڈالر کا دعویٰ کیا گیا تھا جبکہ نیب کا کہنا تھا کہ یہ رقم 340 ملین ڈالر ہے۔ واضح رہے کہ کولوراڈو کے ایک بزنس مین جیری جیمز نے آف شور کمپنی کے طور پر براڈ شیٹ ایل ایل سی قائم کی تھی، بعدازاں انہوں نے 2005 میں آئزل آف مین میں لکویڈیشن پروسیڈنگز کے لیے کیس فائل کیا، پہلے اسے تحلیل کیا اور پھر اسے ریوائز کیا، بعد ازاں انہوں نے اسی نام کے ساتھ کولوراڈو کمپنی قائم کی اور 2008 میں نیب سے معاہدے پر مذاکرات کیے تاکہ 2.25 ملین ڈالر کا تنازع طے کیا جاسکے، جس کے بعد نیب نے یہ رقم ادا کی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…