کراچی(آن لائن) کراچی میں چائنیز قونصلیٹ پر حملے کی تحقیقات میں تیزی آگئی، حملے میں ملوث ملک دشمنوں کے مبینہ 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر کے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا، مبینہ سہولت کاروں میں سے ایک کو کراچی دوسرے کو شہداد کوٹ سے گرفتار کیا گیا ہے ،آئندہ 24 گھنٹے میں اہم پیشرفت کا امکان ہے، تینوں دہشت گردوں کی شناخت کا عمل بھی مکمل ہوگیا۔
بلوچستان پولیس کی بھی معاونت حاصل کر لی گئی۔ ادھر ہلاک دہشت گردوں کی عبدالرزاق، ازل خان مری عرف سنگت اور رئیس بلوچ کے نام سے شناخت ہوگئی، ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی جاچکی ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق ہلاک دہشت گرد عبدالرازق بلوچستان حکومت کا ملازم اور خاران کا رہائشی ہے، حملے میں مارے گئے دہشتگرد عبدالرزاق کی ہلاکت کی اہلخانہ نے تصدیق کر دی۔ ہلاک دہشتگرد کے اہلخانہ کے مطابق عبدالرزاق کی مذموم سرگرمیوں سے تنگ آکر اسکے بھائیوں نے 2014 میں لاتعلقی اختیار کرلی تھی، عبدالرزاق سے لاتعلقی کا اشتہار نجی اخبار میں بھی دیا تھا۔ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی کے مبینہ مالک حیدر سمیت 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، گاڑی 2016 میں شو روم پر فروخت کی تھی، گاڑی اے کے ایس 973 کا سی پی ایل سی ریکارڈ کلئیر بتایا جاتا ہے۔کراچی میں دہشتگردی کی کڑیاں بھارت سے ملنے لگیں، کالعدم تنظیم کا اسلم اچھو ماسٹر مائنڈ انڈین کٹھ پتلی نکلا، جعلی پاسپورٹ پر افغانستان سے بھارت پہنچا، نئی دلی کے میکس ہسپتال میں زیر علاج رہا، ثبوت نجی ٹی وی نے حاصل کرلئے۔ تحقیقاتی اداروں کے مطابق اسلم اچھو نے جعلی پاسپورٹ پر افغانستان سے بھارت متعدد سفر کئے۔ کالعدم بے ایل اے کے باغی گروپ کے کمانڈر اسلم اچھو کی بہن سلمہ گزشتہ سال سرحد پار کرتے ہوئے گرفتار ہوچکی ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لیاری، بلدیہ، سہراب گوٹھ، اورنگی ٹاؤن کے علاقوں میں چھاپے مارے اور 10 افراد کو حراست میں لے لیا، ان سے حالیہ دہشتگردی کی وارداتوں کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔