جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

ہمیں پہلے سے پتہ تھا کہ حملہ ہوگا۔۔۔! وزیراعظم عمران خان نے سب کو حیران کر دیا

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(یوپی آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی قونصل خانے اور اورکزئی میں ہونے والے حملے سرپرائز نہیں، پیشگی اطلاع تھی کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن حملے کہاں ہوں گے یہ نہیں پتا تھا۔وزیراعظم نے چینی قونصلیٹ پر حملوں کو بد امنی پھیلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو باہر سے مدد مل رہی ہے اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والی طاقتوں کو چین سے معاہدوں کاخوف تھا۔

عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ حملہ ان عناصر نے کیا جو پاکستان کی خوشحالی کے خلاف ہے، چینی قونصل خانے پر حملہ پاک چین بے مثال معاہدوں کا ردعمل ہے اور اس کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوف زدہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آور سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں لیکن کوئی شک میں نہ رہے ہم دہشت گردوں کو ہر حال میں کچل دیں گے۔دہشتگردوں کو روکتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف کسی کی قربانیاں پاکستان سے زیادہ نہیں ہم ملک کو غیرمستحکم کرنے والوں کے پیچھے جائیں گے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں کا پہلے سے علم تھا،اورکزئی اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات اسی سلسلے کی کڑی ہیں، کامیاب چینی دورے کے بعد ایسے واقعات کے ہونے کی اطلاعات موجود تھیں، پاکستان کو کمزور دیکھنے والوں کو پاکستان چین تاریخی معاہدوں کی فکر تھی، پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنے والی طاقتیں کامیاب چینی دورے سے خائف ہیں، معاشی استحکام آتے ہی انتشار پھیلانے والی قوتیں متحرک ہونے کا خدشہ تھا، حملہ ناکام بنانے والے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، اہلکاروں کی مستعدی اور بہادری سے چینی سفارتکاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین کے معاہدے خفیہ ہیں، رائے عامہ کو تفصیلات بیان نہیں کر سکتے،جیسے جیسے معیشت مستحکم ہو رہی ہے ہمیں پتہ تھا کچھ عناصر نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے، یہ خوف تھا کہ وہ طاقتیں جو پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں کچھ نہ کچھ کریں گی، اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کا حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا، ہم ان دہشت گردوں کے پیچھے جائیں گے، پاکستان میں عدم استحکام کیلئے دہشت گردوں کی باہر سے مدد کی جا رہی ہے، کوئی دہشت گرد کسی چینی قونصلیٹ کے فرد کو نقصان نہیں پہنچا سکا، اورکزئی خودکش حملہ نہیں تھا بلکہ ڈیوائس لگائی گئی تھی جس کا مقصد انتشار پھیلانا تھا، ہمارا عزم ہے کہ دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، ہمارے پاس دنیا کے بہترین انٹیلی جنس ادارے ہیں، انسداد دہشت گردی کی کامیاب جنگ اپنے خفیہ اداروں نے لڑی ہے، کسی ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایسی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…