اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) روزگار کیلئے سعودی عرب جانے والے چار پاکستانی رل گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چکوال اور اٹک کے رہائشی عمراقبال، ارشد محمود،طارق رحمان اورعبداللہ کو ملازمت چھوڑنے پر کفیل نے جیل بجھوا دیا۔ چاروں پاکستانی حکومت کی مدد کے منتظر ہیں۔ اٹک اور چکوال کے رہنے والے چار افراد چند سال قبل روزگار کے حصول کے لئے سعودی عرب گئے اور وہاں کفیل کے پاس ڈرائیور کی نوکری کرنے لگے۔
چند ماہ گزرنے کے بعد وطن کی یاد ستائی تو تمام افراد نے واپس آنے کا فیصلہ کیا اور ملازمت چھوڑ دی۔ دخیل اللہ نامی کفیل نے مقررہ مدت سے پہلے نوکری چھوڑنے پر چاروں پاکستانیوں کو مقدمے میں پھنسا کر جیل بھجوا دیا۔ اٹک اور چکوال کے رہائشی اس وقت سعودی شہر الباحہ کی جیل میں قید ہے۔ سعودی جیل میں قید عمراقبال کے بہنوئی کا کہنا ہے عمر گھر کا واحد کفیل ہے۔ سعودیہ میں قید عمر اقبال کا کہنا ہے ہمیں سعودی عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا۔یہاں برا حال ہے، کھانا بھی وقت پر نہیں دیاجاتا۔پاکستانی حکومت رہائی کیلئے اقدامات اٹھائے۔ اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں دو ہزار سے زائد پاکستانی محنت کش گزشتہ 18ماہ سے بغیر تنخواہ کے کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبورہیں ، کیمپوں میں رہائش پذیرپاکستانی سہولیات سے محروم، اقامے ختم ہو چکے ،ملک جانیکی اجازت نہیں،پاکستانی سفارتخانہ خاموش، ہولڈنگ کمپنی سے منسلک پاکستانیوں کا کہنا ہے کیمپوں میں رہتے ہوئے انکے اقامےبھی ختم ہو چکے ہیں،ریاض کے علاقے الیہ کے ایک کیمپ میں موجود پاکستانیوں کو سعودی کمپنی معاہدہ کے تحت دیار غیر میں تو لے آئی مگر محنت کشوں کو گزشتہ اٹھارہ ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں، رزق حلال کی تلاش میں پردیس کی مشکلیں کاٹنے والے دو ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ریاض کے مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے ،18 ماہ سے جیل جیسے حالات میں شب و روز گزارنے والوں کے اقامے بھی ختم ہو چکے، کمپنی واجبات ادا کر رہی ہے نہ ہی انہیں وطن واپس بھجوانے کا کوئی بندوبست ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے