اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میں نے اپنے اللہ کو کیسے پہچانا، وزیراعظم عمران خان نے اپنی کایا پلٹنے اور دین اسلام سے واقف ہونے سے متعلق اہم انکشافات کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا میں ایک عام سے مسلمان تھا اور میرے والد
مجھے نماز جمعہ کیلئے ساتھ لے جاتے اور عید کی نمازیں بھی پڑھ لیتا۔ میں اسلام سے ناواقف تھا۔ پھر میری ملاقات ایک بزرگ سے ہوئی جو صوفی بشیر تھے جنہوں نے مجھے اللہ تعالیٰ سے روشناس کرایا۔ مجھے یقین نہیں تھا کہ اللہ تعالیٰ ہیں۔ انہوں نے مجھے آہستہ آہستہ سیدھے راستے پر ڈالا۔ جب میرے سامنے سے پردے ہٹ گئے اور مجھے اللہ تعالیٰ کی ذات کا یقین آگیا تو انہوں نے مجھے قرآن شریف پڑھنے کی تلقین کی۔ میں پہلے قرآن شریف پڑھتا تو مجھے سمجھ نہیں آتا تھا ،میں پڑھتا تھا اور چھوڑ دیتاتھا۔ صوفی بشیر کا کہنا تھا کہ جب تک انسان کے اندر ایمان نہیں آتا قرآن شریف اسے سمجھ نہیں آسکتا۔ مجھے پھر آہستہ آہستہ قرآن شریف کی سمجھ آنے لگ گئی۔ میری زندگی بدلنے لگی اور میرے سامنے سے پردے ہٹنے لگ گئے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے صوفی بشیر نے دو چیزوں کی تلقین کی تھی جن میں سے ایک قرآن شریف کا مطالعہ تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ قرآن شریف سمجھنے سے میرے سامنے سے پردے ہٹتے چلے گئے اور میں نے اپنے رب کو پہچان لیا اور پھر میری زندگی میں ایک انقلاب آیا اور میری زندگی بدلنے لگی اور میں نے وہ فرق صاف محسوس کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کانفرنس کے شروع میں وزارت مذہبی امور اور شرکا کو خوش آمدید کہا اور دنیا سے آئے ہوئے اسلامی سکالرز کا خصوصی طور پر آمد پر شکریہ ادا کیا