اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکپتن کے ڈی پی او کے بعد ایک بیوروکریٹ کا براہ راست تبادلہ ۔ خاتون اول بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کا ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ شعیب طارق وڑائچ کے تبادلے میں اہم کردار سامنے آگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فرح خان نے اپنا اثر و رسوخ دکھاتے ہوئے سسر کا غیر قانونی پٹرول پمپ آپریشن کی زد سے بچا لیا۔ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ شعیب طارق وڑائچ جب راستے میں آئے تو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی چودھری اقبال کے بیٹے کا پٹرول پمپ غیر قانونی ہے، پمپ مالکان نے پنجاب حکومت سے رابطہ کر کے آپریشن رکوانے کی استدعا کی، آپریشن رکوانے کے لیے چودھری اقبال نے بہو کے ذریعے خاتون اول تک رسائی حاصل کی۔جس پر وزیراعلیٰ آفس نے تمام کارروائی روکتے ہوئے محکمہ ہائی وے سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی سینئیر قیادت کی براہ راست ہدایت پر پٹرول پمپ کے خلاف کارروائی روکی گئی۔مذکورہ پٹرول پمپ کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ شعیب طارق وڑائچ نے وزیراعلیٰ آفس کو خط لکھا، لیکن پٹرول پمپ کی تصدیق کرنے کی بجائے ایوان وزیراعلیٰ نے انہیں جوابی خط لکھا کہ اپنا خط واپس لیں اور اس پٹرول پمپ کو کچھ نہ کیا جائے۔
شعیب طارق وڑائچ نے بتایا کہ یہ پٹرول پمپ چودھری اقبال کے چوتھے بیٹے کا ہے ، جس کو بچانے کے لیے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے مداخلت کی۔ اسلام آباد سے ایک کال موصول ہوئی جس کے بعد شعیب طارق وڑائچ کو تبدیل کر کے گریڈ 17 کی افسر کنول بتول کو ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کا اضافی چارج دے دیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق تجاوزات کے خلاف آپریشن میں اس پٹرول پمپ کے آس پاس کے تین پٹرول پمپس اور دیگر تجاوزات کو گرا دیا گیا، لیکن چودھری اقبال کے بیٹے کا پٹرول پمپ حکومتی مداخلت کی وجہ سے نہ گرایا گیا۔